Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ایمرسن یونیورسٹی کا بجٹ لیپس ہونے کا خدشہ

ایمرسن کالج کو یونیورسٹی کادرجہ دینا پنجاب گورنمنٹ کا احسن اقدام، ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ میں ایک بھی یونیورسٹی کی تعلیمی اصلاحات اور اکیڈمک کام نہ ہوسکا ہے، ٹریثرار کی پوسٹ خالی ہونے سے سابقہ بجٹ کی طرح موجودہ بجٹ لیپس ہونے کا خطرہ ،ایچ ای ڈی فوری طور پر اہم عہدوں پر انتظامی پوسٹوں کی تعیناتی عمل میں لائے۔

ان خیالات کا اظہار ایمرسن یونیورسٹی کے نئے تعنیات ہونے والے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے تعیناتی کے فوراً بعد اکیڈمک کونسل کا پہلا اجلاس کرکے 6 فیکلٹیز، فیکلٹی آف سائینس، فیکلٹی آف سوشل سائینسز، فیکلٹی آف لینگویجز،فیکلٹی آف فارمیسی،فیکلٹی آف لاء،فیکلٹی آف کامرس اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن قائم کیں،ان شعبوں میں داخلہ رولز،ایمپلایز رولز ، اکیڈمک رولز کی منظوری کرلی گئی ہے۔

ان میں داخلہ جات کیلئے بہت جلد اشتہار شائع کیا جارہا ہے۔

رواں مالی سال کیلئے 35 کروڑ روپے کا بجٹ حاصل کیاگیا ہے۔
نئی یونیورسٹی کیلئے بہت ساری مشکلات ومسائل ہیں جن میں سب سے بڑا مسلہ اہم عہدوں کی پوسٹیں خالی پڑی ہیں ،رجسٹرار،ٹریثرار کنٹرولر جیسے عہدوں کی تعیناتی عمل میں نہ لاجاسکی ہے، جسکے لئے ایچ ای ڈی کو پینل کے نام تعیناتی کیلئے بھجوائے گئے ہیں۔

ٹریثرار نہ ہونے سے رواں ماہ کی سٹاف اور اساتذہ کو تنخواہیں ادا نہیں کی جاسکیں، اور موجودہ بجٹ بھی لیپس ہونے کا خطرہ ہے۔

مالی سال 2022-2021 میں بھی 12 کروڑ روپے کا بجٹ لیپس ہوا۔

جس میں سابقہ انتظامیہ کی نااہلی شامل ہے اور سابقہ انتظامی افسر نے یونیورسٹی کیلئے خاطر خواہ کسی بھی شعبہ میں کام نہیں کیا جسکی وجہ سے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا اجلاس بھی نہ ہوسکا ۔

ایڈمنسٹریٹو پوسٹوں پر تعیناتی نہ ہونے سے امتحانات، داخلہ جات،اکیڈمک معاملات سمیت دیگر امور متاثر ہورہے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک نے مزید بتایا کہ 320 مختلف اسامیوں کی بھرتیوں کی جائیں گی، جسکے لئے سٹیچو منظوری کیلئے بھیجا گیا ہے۔

ہم رواں سال پنجاب گورنمنٹ کے تعاون سے ایمرسن یونیورسٹی کے مسائل پر قابو پالیں گے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button