Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

اچھی فصلوں کے لیے آرگینک فارمنگ کی طرف جانا ہوگا:صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی

صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ شاندار زمین ہی اچھی فصل دے سکتی ہے ، کھاد اور سپرے کے زائد استعمال سے زمینیں بدحالی کا باعث ہیں ہم سب کو اچھی فصلوں کے لیے آرگینک فارمنگ کی طرف جانا ہوگا۔

بہاو الدین زکریایونیورسٹی ملتان سوئل سائنس ڈیپارٹمنٹ کے زیراہتمام نیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرزراعت کا مزید کہنا تھا کہ زراعت پاکستان کا ایک اہم حصہ ہے، اور پاکستان کی 20 فی صد شرح نمو کا انحصار بھی زراعت پر ہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر زمین اور بیج اچھاہو تو ملک میں سبز انقلاب برپا ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ آلودہ پانی زمین کو نقصان پہنچانے کا ایک بڑا سبب ہے صاف پانی استعمال سے ہم اپنی زمین کو خراب ہونے سے بچا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومتی سطح پر صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنارہے ہیں اور کسانوں کی بھرپور مدد کررہے ہیں جبکہ ماڈل فارمنگ کو بھی متعارف کرارہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ وزیراعظم پاکستان نے ٹری سونامی پراجیکٹ متعارف کرایا ہے ۔ جس سے ماحول پر بھی اچھے اثرات مرتب ہونگے اور ہماری زمین بھی زرخیز ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ ہم طالب علم کو چاہیے کہ وہ ہم موسم میں ایک درخت ضرور لگایا کرے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہاکہ جنگلات کی کمی بھی زمین کی بربادی کا ایک سبب ہے ۔ جبکہ درختوں کے کم ہونے سے زمین کا درجہ حرارت بھی بڑھ جاتا ہے جس سے ہماری اجناس کی فصلیں شدید متاثر ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مٹی کا معیار بہتر ہوگا تو زرخیزی خود بخود بڑھ جائے گی۔انہو ںنے کہاکہ ہمارے پچاس فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت ہے اور ہمیں زرعی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے مزیداقدمات کرنے ہوں گے۔

انہو ںنے کہاکہ ہماری فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ آبادی میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ انڈسٹریل ویسٹ نہروں اور دریائوں میں ڈالنے سے پانی روز بروز آلودہ ہورہا ہے، اور یہی آلودہ پانی جب زرعی زمین کو دیاجائیگا تو فصلوں کی بربادی کے ساتھ ساتھ زمین کی تباہی بھی ہوگی۔

انہو ں نے کہاکہ بحیثیت پاکستانی ہر شہری کو اس چیز کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ اپنی فصلوں کو صاف پانی فراہم کریں اور گندہ اور آلودہ پانی کسی بھی طور پر فصلوں کو نہ دیاجائے ان اقدامات سے نہ صرف ہم اپنی زمین کو صاف کرسکیں گے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ہم ماحول کو بھی آلودہ ہونے سے بچا لیں گے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم زمین سے سب کچھ لے رہے ہیں لیکن زمین کو کچھ دے نہیں رہے ہیں جو سراسر زیادتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آج کے کسان کی یہ سوچ ہے کہ ایک فصل کے بعد دوسری اور دوسری کے بعد تیسری فصل کو جلد از جلد کاشت کرے تاکہ وہ منافع کما سکے جو کہ سراسر غلط سوچ ہے۔

انہوں نے کہاکہ زمین کو جب تک کچھ وقفہ نہیں دیں گے ہم مثبت نتائج حاصل نہیں کرسکتے ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر علیم احمد خان نے کہاکہ بطور انوائرمنٹل سائنسدان میرا یہ کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے لیکن اس حقیقت کو ہم نے تسلیم نہیں کیا جو کہ غلط ہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ زمین کو صاف پانی کی کمی کا شدید سامنا ہے اور بدقسمتی سے پنجاب کے چھ ایسے اضلاع ہیں جہاں پر صاف پانی بالکل نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ تھرپارکر اور ریگستانی علاقوں میں بچے بھوک اور پانی سے مر رہے ہیں اور دوسری جانب نائٹروجن سمیت کیمیکلز کا بھرپور استعمال جاری ہے جو کہ انسانی صحت اور زمین کی بربادی کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تباہی کا بھی باعث ہے۔

انہو ںنے کہاکہ ایگری کلچر سائنٹیسٹ ایسی تجاویز تیار کریں جس پر حکومت باآسانی حکومت عملدرآمد کراسکے۔

ڈین پروفیسر ڈاکٹر حکومت علی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اگر یونیورسٹیوں کو سپورٹ کرے تو وہ عملی طو رپر اچھے نتائج فراہم کرسکتی ہیں۔

چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف سائول سائنسز ڈاکٹر عابد کھرل اور ڈاکٹر محمد اشر ف نے کانفرنس کے موضوع ، زمین کی بدحالی ، خوارک اور ماحول کے چیلنجز پر روشنی ڈالی جبکہ کانفرنس میں ایڈیشنل سیکرٹری ایگری کلچر جنوبی پنجاب محمد امتیاز ، ڈاکٹر جام نیاز علی ، ڈاکٹر محمد عارف علی گوندل ، ڈاکٹر فاروق قیوم ، ڈاکٹر شاہد حسین ، ڈاکٹر عظیم خالد سمیت ملک بھر سے سکالرز اور طلباو طالبات کی بڑی تعداد نے کانفرنس میں شرکت کی۔

کانفرنس کے اختتام پر صوبائی وزیر سید حسین جہانیاں گردیزی پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر علیم احمد خان نے شیلڈ پیش کی، جبکہ صوبائی وزیر نے ملک بھر سے آئے ہوئے مندوبین میں بھی شیلڈز تقسیم کیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button