Breaking NewsEducationتازہ ترین

جامعہ زرعیہ : کاسل یونیورسٹی جرمنی کے اشتراک سے تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں انسٹیٹیوٹ آف پلانٹ بریڈنگ اینڈ بائیو ٹیکنالوجی فکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز اور کاسل یونیورسٹی جرمنی کے اشتراک سے تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

ورکشاپ کے گیسٹ سپیکر کاسل یونیورسٹی جرمنی کے سائنسدان مارٹن ویلے تھے ۔

ورکشاپ کے آخری روز پہلے سیشن میں ڈاکٹر مارٹن ویلے نے زرعی جامعہ کے اساتذہ اور طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کس طرح اپنے قدرتی ماحول میں موجود نباتات کو ماحولیاتی تبدیلیوں کی بدولت معدوم ہونے سے بچا سکتے ہیں ۔

مزید انہوں نے حاضرین کو سکھایا کہ ہم اپنی سائنسی تحقیق کو کیسے بہتر انداز میں لکھ سکتے ہیں۔

دوسرے سیشن میں حاضرین کو بتایا گیا کہ ہم کیسے اپنی تحقیق کو بہتر انداز میں شائع کر سکتے ہیں حاضرین کو ایسی غلطیوں کے بارے میں بتایا جو کہ ایک سائنسدان غیر شعوری طور پر اپنا مکالمہ لکھتے ہوئے کرتا ہے ۔اور بتایا گیا کہ ہم ایسی غلطیوں سے کیسے بچ سکتے ہیں۔

حاضرین کے ساتھ ہونے والی عملی بحث میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہم کیسے عملی چوری سے بچ سکتے ہیں۔عملی چوری کے نقصانات اور اس سے بچنے کے جدید طریقوں پر بحث ہوئی اور بتایا گیا کہ ہمیں اپنے سائنسی مکالمے کو کس جنرل میں شائع کروانا چاہیے۔

آخر میں جرمنی اور پاکستان کے مضبوط تعلقات کے بارے میں بھی روشنی ڈالی گئی ماضی سے لے کر آج تک جرمنی کے پاکستان سے تعلقات بہت اچھے ہیں جو کہ مضبوطی کے ساتھ قائم ہیں۔

ڈاکٹر مارٹن نے اساتذہ اور طلباء کو بتایا کہ آپ جرمنی کی یونیورسٹیز اور تحقیقی اداروں کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں۔

اس موقع پر وائس چانسلر زرعی جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز)نے یونیورسٹی کاسل کے مشہور ماہر سائنسدان ڈاکٹر مارٹن ویلے کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے زرعی جامعہ ملتان کا دورہ کیا ، اور ادارہ ہذا کے اساتذہ اور طلباء کو اپنے سائنسی اور تحقیقی تجربات بارے رہنمائی کی۔

ورکشاپ میں پروفیسر ڈاکٹر حماد ندیم،ڈاکٹر ابوبکر، ڈاکٹر بابر فرید سمیت یونیورسٹی کی فیکلٹی اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

پاکستان میں کرونا وائرس کی صورت حال

گھر پر رہیں|محفوظ رہیں