Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زرعی یونیورسٹی میں "معیاری خوراک، محفوظ زندگی” کے موضوع پر ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے کے موقع پر سیمینار

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی،پنجاب فوڈ اتھارٹی اور نیوٹریشن انٹرنیشنل نے مشترکہ طور پر”معیاری خوراک، محفوظ زندگی” کے موضوع پر ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے کے موقع پر سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی(تمغہ امتیاز) نے تمام انڈسٹریز اور ریگولیٹر اداروں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کا ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے کی تقریب منعقد کرنے پر مبارکباد دی۔

مزید کہا کہ ہمارا ادارہ فوڈ سیفٹی کی اہمیت سے آگاہ ہے، فوڈ سیفٹی کے بارے میں معلومات عوام کو بیماری کو روکنے اور اس کا پتہ لگانے میں مدد کرتی ہیں جو عام طور پر غیر محفوظ خوراک کے استعمال سے ہوتی ہیں۔یہ ہر ادارے کا فرض ہے کہ وہ فوڈ سیفٹی کے مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

ڈین پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق نے کہا کہ نچلی سطح پر غذائیت اور خوراک کی حفاظت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید کہا کہ فوڈ سائنس ڈیپارٹمنٹ خوراک کی حفاظت کی اہمیت کے بارے میں آگاہی دینے اور آبادی میں خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خطرات کو کنٹرول کرنے کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

امجد علی زونل منیجر نیوٹریشن انٹرنیشنل نے غذائیت اور خوراک کی حفاظت کے درمیان غیر مربوط روابط پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ، اور کہا کہ خوردنی تیل کی فورٹیفیکشن کے معیارات بارے بتایا۔

مزید کہا کہ نیوٹریشن انٹرنیشنل فوڈ اتھارٹی، فوڈ سیفٹی اور کوالٹی انشورنس اور کوالٹی کنٹرول کے عمل پر تمام فوڈ اتھارٹی کی صلاحیت بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی آبگینہ خان نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اس سیمینار سے حاصل ہونے والی معلومات کو اپنی روز مرہ کی زندگی میں اپنائیں، اور فوڈ سیفٹی کے کلچر کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

صوبائی منیجر نیوٹریشن انٹرنیشنل ساجد سیال نے کہا کہ فوڈ سیفٹی کے مقاصد صرف اسی صورت میں حاصل کر سکتے ہیں جب محفوظ خوراک کے نظام کو مضبوط کیا جائے گا۔

ڈاکٹر محمد شہباز نے کہا کہ ریسرچ ادارے فوڈ اتھارٹی اور انڈسٹری مل کر ہی معیاری اور متوازن خوراک کی فراہمی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کے تعاون سے مسالہ جات دودھ اور گھی کے تجزیے کیے گئے اور فوڈ سیفٹی واک کا انعقاد بھی کیا گیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر عمرین ناز، ڈاکٹر نگہت رضا،ڈاکٹر شبیر احمد،ڈاکٹر ندا فردوس،محمد عثمان سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز انڈسٹریز فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button