ویمن یونیورسٹی میں یوم شماریات منایا گیا
ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ شماریات اور ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز کے زیر اہتمام عالمی یوم شماریات منایا گیا، جس میں پوسٹر سازی، سیمینار اور ڈیٹا سائنسز کے پراجیکٹ مقابلے منعقد ہوئے ۔
ترجمان کے مطابق سیمینار کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کی، نہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی یوم شماریات ’’ورلڈ اِسٹیٹِسٹِکس ڈے‘‘ ہر 5 سال میں ایک مرتبہ ۲۰؍ اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔
تاہم ویمن یونیورسٹی اس کو ہرسال مناتی ہے تاکہ اس کی اہمیت کا احساس اپنی طالبات کو کرواسکیں، کیونکہ یہ دن عالمی اقوام کی ترقی میں جدید، قابل اعتماد اور اچھے معیار کے اعدادوشمار کے اہم کردار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے وقف ہے۔
اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد قومی شماریاتی نظام کی بڑی کامیابیوں کو اجاگر کرنا، اور معاشرے کے مختلف پہلوؤں میں شماریات کی اہمیت کو فروغ دینا ہے۔
اعداد و شمار کا عالمی دن منانا اعدادوشمار، حکومتی تنظیموں، پالیسی سازوں اور دیگر ایجنسیوں کو اعداد و شمار سے چلنے والی موجودہ دنیا میں اعلیٰ معیار کی تاریخ اور اعدادوشمار کی اقدار کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
صحت کی دیکھ بھال، معاشیات، تعلیم، ماحولیات اور سماجی بہبود جیسے شعبوں میں اعدادوشمار ایک شاندار کردار ادا کرتے ہیں۔ اس سے نہ صرف دنیا کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے بلکہ متنوع شعبوں میں موثر پالیسیاں بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
اعدادوشمار ثبوت پر مبنی فیصلہ سازی کا ایک اہم پہلو ہے۔رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان نے کہا کہ شماریات کی مانگ کاروبار، صنعت، جامعات اور تحقیقی تجربہ گاہوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں ہے۔
ایک ماہر شماریات کے طور پر ، آپ ایک دوا ساز کمپنی ، حکومتی پبلک پالیسی کی تشکیل،کاروبار میں مارکیٹ کی حکمت عملی کی منصوبہ بندی یا فنانس میں عوامی محکموں کی انتظامیہ کے طور پر اپنا بھر پور کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اب شماریات صنعت،کامرس، سیاسیات، تجارت، طبعیات، کیمیا، معاشیات، ریاضی، حیاتیات، نباتیات، نفسیات، فلکیات، وغیرہ میں تمام مضامین کا جامعہ علم حاصل کرنے کے لیے ایک مرکزی حیثیت احتیار کر چکا ہے۔ اس طرح بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ شماریات کا شمار تمام میدانوں میں وسعت کا حامل ہے۔
شعبہ چیئرمین شماریات نے خطاب کرتے ہوئے کہ عصرِ حاضر کی تحقیق میں شماریات کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ۔ شماریاتی طریق کار اور تجزیات اکثر تحقیقی نتائج کو منظر عام پر لانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس لیے تمام محقیقین کے لیے لازم ہے کہ وہ شماریات کا بنیادی علم حاصل کریں تاکہ وہ معلومات کو حاصل کر کے اُن کی افادیت کا اندازہ لگا سکیں اور اپنے تحقیقی امور کو بہ طریقِ احسن مکمل کر سکیں۔
علاوہ ازیں اس دن کے حوالے سے پوسٹر سازی کے مقابلے ہوئے، جبکہ فیکلٹی ممبران میں ڈاکٹر انعم جاوید, لیکچرر توبہ نہال، لیکچرر مدیحہ رانا، (سکالر ) سندس بی بی اور نوف سعید (سکالر) نے SPSS کا استعمال، ڈیٹا سائنسز ،کاروبار میں شماریات کی اہمیت اور شماریات میں کیریئر جیسے عنوانات پر پراجیکٹس کی پریزنٹیشن دی جو شرکاء کے لئے مفید رہی۔
اس کے بعد شرکا میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے اس موقع پر تمام شعبوں کی چیئرپرسنز اور طالبات بھی موجود تھیں