ویمن یونیورسٹی : من پسند افراد کو نوازنے کےلئے سینڈیکیٹ کے منٹس میں تبدیلی، ایچ ای ڈی کا بڑا ایکشن

ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ویمن یونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کے منٹس میں ردوبدل کرنے کانوٹس لیتے ہوئے انتہائی سخت حکم جاری کیا۔
اس سلسلے میں جاری مراسلے میں کہاگیا ہے کہ ویمن یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کا اجلاس جو 3 اپریل کو منعقد ہوا، اس کی منٹس میں تبدیلیاں کردی گئیں جو قابل تعزیر جرم ہے۔
وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور نے اپنی مرضی سے 56 دن کی میڈیکل چھٹیاں لیں، جو تین مار چ سے شروع ہوکر 28 اپریل کو ختم ہونا تھیں، اس دوران وہ کسی قانون کے تحت بھی سینڈیکیٹ اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتیں تھی، ایچ ای ڈی کے نمائندہ نے مشاہدہ کیا اور اس پر آواز اٹھائی، پورے ہاؤس نے اپنے تحفظات کا اظہار کی مگر اس کو نظر انداز کردیا گیا۔
شرکا نے اجلاس کے ایجنڈے اور ورکنگ پیپر پر تحفظ کا اظہار اورا سکو ناقص قرار دیا، رجسٹرار اس حوالے سے ہاؤس کو کسی بھی سوال کا جواب دینے سے قاصر رہیں، رجسٹرار کا کردار بہت مینو پلیٹ والا تھا وہ ایک روز بعد ریٹائرڈ ہونے والی تھیں اور یہ اہم اجلاس طلب کرلیا گیا جس میں ان کی دوبارہ ملازمت کا کیس بھی ٹیبل ایجنڈے میں شامل تھا۔
مراسلے میں 26 آٹیم کی نشاہدہی کرتے ہوئے ان کی درستگی کوحکم دیا گیا ہے اور اہم آئٹم میں ڈاکٹر سعدیہ ارشاد کا کیس بھی شامل تھا، جس پر ایچ ای ڈی کے نمائندہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا کہ یہ ادھورا کیس ہے، اس کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جاسکتا تھا، اس کیس کےلئے جو چیزیں درکار ہیں وہ ساتھ میں منسلک نہیں کی گئی یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ وہ کتنے عرصے بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر کام کرتی رہی ہیں اس لئے کیس کو مسترد کردیا گیا۔
اسی طرح 145 کمیپوٹر اور چار ملٹی میڈیاز کی خریداری کا کیس بھی منظور نہیں کیا گیا کیونکہ اس کیس کو ایف اینڈ پی سی سے منظور نہیں کیاگیا تھا، اس لئے یہ کیس بھی منظور نہیں کیاگیا تھا اسی طرح یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزر کی سروسز میں اضافے کے کیس کو بھی مسترد کر دیا گیا ۔
ایڈیشنل سیکرٹری کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کے ان کی سروس میں توسیع کے کیس کو پہلے دو ہونے والی سنڈیکیٹ میں کیوں نہیں رکھا گیا مسترد کردیا گیا، اسی طرح پورے ہاوس نے رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان کی دوبارہ نوکری کے کیس کو مشترکہ طور پر مسترد کردیا تھا مگر منٹس میں اس کو منظورہ شدہ لکھا گیا ہاوس نے اعتراض اٹھایا تھا کہ رجسٹرار ایک روز بعد ریٹائرڈ ہورہی ہے، 2003 کی ری ایمپلائمنٹ پالیسی کے تحت کیس کو اس طرح ٹیبل ایجنڈے میں پیش نہیں کیا جاسکتا ہے یہ صرف اور صرف ان کوفائدہ پہنچانے کی کوشش ہے اور مفادات کا ٹکراو ہے، اس لئے کیس کو مسترد کیا گیا تھا۔
مراسلے میں جن آئیٹم کی نشاندہی کی گئی ہے ان کی درستگی کی جائے اور منٹس دوبارہ سے تیار کرکے تمام ممبران کو پہنچائے جائیں جب تک تمام ممبران کی منظوری نہیں دیتے۔
سینڈیکیٹ کے منٹس پر عملدرآمد روک دیا جائے علاوہ ازیں اجلاس کے فیصلوں میں غلط بیانی کرنے کی انکوائری کی جائے اور ذمے داروں کا تعین کیا جائے اور ان کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کرکے رپورٹ ارسال کی جائے۔