ویمن یونیورسٹی ملتان: جویریہ کنول کا کامیاب مجلسی دفاع

ویمن یونیورسٹی کے شعبہ کیمسٹری کی سکالر جویریہ کنول نے کو کامیاب پبلک ڈیفنس ک بعد پی ایچ ڈی کی ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش کردی گئی۔
ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی کی سکالر جویریہ کنول کی ریسرچ کاعنوان "ڈولپمنٹ آف پولیمرک میمبرینز فنکشنلائزڈ ود ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ کے لیے آرگینک نینو میٹریلز”تھا۔
ڈاکٹر سارہ مصدق، شعبہ کیمسٹری، دی ویمن یونیورسٹی ملتان اس کی نگران اورہ ڈاکٹر محمد سلیم، شعبہ کیمسٹری، اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور نے بیرونی سپروائزر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
سکالر جویریہ کنول کا کہنا تھا کہ اس ریسرچ کا بنیادی مقصد ایسے جدید پولیمرک ممبرینز تیار کرنا تھا جو آلودہ پانی کی صفائی کے لیے مؤثر، پائیدار اور کم لاگت والا حل فراہم کر سکیں، ان ممبرینز کو آرگینک نینو میٹریلز کے ساتھ فنکشنلائز کر کے ان کی فلٹریشن کارکردگی، کیمیائی استحکام، اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات میں نمایاں اضافہ کیا گیا۔
ریسرچ کے تجربات سے یہ بات سامنے آئی کہ نینو فنکشنل ممبرینز بھاری دھاتوں، نامیاتی فضلے اور جراثیمی آلودگی کو دور کرنے میں انتہائی مؤثر ثابت ہوئے۔
مقالے میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق یہ ممبرینز روایتی فلٹریشن سسٹمز کے مقابلے میں زیادہ دیرپا، ماحول دوست اور کم توانائی خرچ کرنے والے ہیںسپر وائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم نے مقالے کو ایک اہم سائنسی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تحقیق نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کے عالمی اہداف کے مطابق ہے بلکہ پاکستان میں صنعتی فضلے کے مسئلے کے لیے ایک مؤثر سائنسی حل بھی فراہم کرتی ہے۔
یہ تحقیقی کام نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک قابلِ ذکر شراکت ہے جو مستقبل میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس اور انڈسٹریل فلٹریشن سسٹمز میں عملی طور پر نافذ ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر سارہ مصدق کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے اسکالرز سائنسی تحقیق کے ذریعے نہ صرف مقامی مسائل کے حل تلاش کر رہے ہیں بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کی تحقیقی کاوشیں خواتین محققین کے لیے ترغیب کا باعث ہیں اور یہ ماحول دوست تحقیق ملک کے پائیدار مستقبل کی سمت ایک اہم قدم ہے۔
اس موقع پر اساتذہ اور طالبات بھی موجود تھیں ۔




















