ویمن یونیورسٹی میں ٹیکیسپو 2025 کا انعقاد

ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ کمپیوٹر سائنسز اینڈ آئی ٹی کے زیر اہتمام ٹیکیسپو 2025 کا انعقاد کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق شعبہ کمپیوٹر سائنسز اینڈ آئی ٹی کی سالانہ ٹیک ایکسپو 2025 کاانعقاد کیاگیا جس میں طالبات کے بنائے گئے 200 سے زائد ماڈلز کی نمائش کی گئی۔
تقریب کے مہمان خصوصی پارلیمانی سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن و ممبر صوبائی اسمبلی اجمل خان چانڈیہ تھے جبکہ مہمانان اعزاز میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ، وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران اور وائس چانسلر ایمرسن یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان شامل تھے۔
تقریب کا افتتاح اجمل خان چانڈیہ نے کیا، تقریب کی فوکل پرسن ڈاکٹر خدیجہ کنول( چیئرپرسن شعبہ کمپیوٹر سائنسز اینڈ آئی ٹی) نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شعبہ کمپیوٹر سائنسز اینڈ آئی ٹی کے زیر اہتمام سالانہ نمائش اختراعی ٹیک پروجیکٹس اور تخلیقی طلباء کے خیالات کی نمائش ہے۔
یہ مستقبل کے رجحانات اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اجاگر کرتی ہے جس کا مقصد طالبات کے اختراعی آئیڈیاز کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ ویمن یونیورسٹی اپنی طالبات کو جدید علوم سے آراستہ کررہی ہے، حکومتی سرپرستی میں طالبات نے مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق پراجیکٹس تیار کئے ہیں ان کی کاوش پاکستانی کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ پنجاب حکومت یونیورسٹی کے فنڈز میں اضافہ کرے، تخلیقی آئیڈیاز رکھنی والی طالبات کےلئے سکالر شپ کا اعلان کرے۔
پارلیمانی سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن و ممبر صوبائی اسمبلی اجمل خان چانڈیہ نے خطاب کرتے ہوئے کہ ویمن یونیورسٹی میں طالبات کی کاوشیں دیکھ کر یقین ہوا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے ،جنوبی پنجاب زرخیز خطہ ہے، ویمن یونیورسٹی ملتان نے جنوبی پنجاب میں شعور کی آبیاری کےلئے اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ اب پاکستان کی ترقی کےلئے اقدامات کررہی ہے۔
طالبات کے آئی ٹی پراجیکٹس مارکیٹ کے مطابق ہیں، طالبات کی تخلیقی صلاحتیں کسی طور کم نہیں ہیں مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق پراجیکٹ ڈیزائن کرنا ان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے،حکومت بھی آئی ٹی شعبے پر توجہ کررہی ہے اور بجٹ میں خطیر رقم رکھی گئی ہے جبکہ طلبا وطالبات کےلئے ہونہار سکالر شپ بھی موجود ہے، ویمن یونیورسٹی کے جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے ان کےلئے حکومت سے بات کی جائے گی۔
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کہا کہ جدت اور تحقیق قومی ترقی کے لیے ضروری ہے اور ہمارے طالبات بین الاقوامی سطح پر بھی علمی معیشت میں بامعنی حصہ ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی ایکسپو جیسے فورم نہ صرف علم کے اشتراک کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتے ہیں بلکہ اکیڈمیا، صنعت اور معاشرے کے درمیان عملی تعاون کو بھی فعال کرتے ہیں۔
وائس چانسلر ایمرسن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر رمضان نے کہا طالبات کی تکنیکی صلاحیتوں کی تعریف کی انہوں نے صنعتوں کے مستقبل کی تشکیل میں AI جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اہم کردار پر زور دیا انہوں نے ان ٹیکنالوجیز کو تعلیمی نصاب اور قومی ترقی کے ایجنڈے دونوں میں ضم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ویمن یونیورسٹی طالبات کو جدید تقاضوں کے مطابق تعلیم دے رہی ہے جو خوش آئند ہے یہ پراجیکٹس مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق تیار کئے گئے اور طالبات کی کاوشیں کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
نمائش میں 200 سے زائد طالبات نے اپنے پراجیکٹ پیش کئے جن میں ڈیٹا سائنسز ، اے آئی اینڈ مشین لرننگ ، کمپیوٹر وژن اینڈ امیج پروسس، انٹرنیٹ آف تھنگز، سائبر سیکورٹی، نیٹ ورکنگ، موبائل ویب اینڈ ڈیسک ٹاپ ایپس ، ہیومن کمپیوٹر انٹریکشن کے پراجیکٹس شامل تھے۔
نمائش میں پوزیشن لینے والی طالبات میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے سرٹیفکیٹ تقسیم کیے، ایکسپو میں مختلف یونیورسٹیوں کے طالبات نے بھی اپنے پراجیکٹ پیش کیے۔