ڈینگی کے خلاف مہم کو مزید موثر بنانے کے لئے اہم فیصلے
ڈینگی بارے عوامی شکایات کے لئے ٹال فری نمبر 080099000 جاری
ڈینگی سرویلنس کے لئے مزید سرکاری محکموں کی خدمات حاصل کر لی گئیں ہیں جبکہ ڈینگی سرویلنس کے لئے مختلف محکموں کے انڈرائیڈ یوزر میں بھی اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ فیصلے ڈپٹی کمشنر علی شہزاد کی زیر صدارت انسداد ڈینگی مہم کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس میں کئے گئے جس میں25 محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اسسٹنٹ کمشنرز خواجہ محمدعمیر محمود، عدنان بدر،سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر شعیب الرحمان گورمانی،ڈاکٹر محمد علی مہدی اور ڈاکٹر فاروق بھی موجود تھے۔
ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے اجلاس سے خطاب کے دوران برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع ملتان میں ایک ہفتہ کے دوران26 مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا لیکن اس کے باوجود ذمہ داران کے خلاف مقدمات درج نہیں کرائے گئے۔
انہوں کہا کہا آئیندہ جن مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہو،وہاں کے مالک یا انتظامیہ کو پولیس کے حوالے کیا جائے۔انہوں کہا کہ انڈور مقامات کے علاوہ 7 آوٹ ڈور مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا لیکن کوئی قانونی کاروائی نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈینگی لاروا برآمد ہونیکی صورت اسے چھپانے کی قطعا ضرورت نہیں،اس حوالے سے انڈر رپورٹنگ کی گئی تو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ڈینگی کی روک تھام کے لئے محکمہ صحت کی ہدایات پر عمل نہ کرنیوالوں کو نوٹس جاری کرنیکا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا ۔اس لئے ڈینگی کو پنپنے کا موقع فراہم کرنیوالوں کے خلاف ڈینگی ایکٹ کے تحت قانونی کاروائی کی جائے،ہاٹ سپاٹ سرویلنس کی تھرڈ پارٹی سے توثیق کرائی کرائی جائے۔
ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی تمام اسسٹنٹ کمشنرز ایک ایک ہاٹ سپاٹ کو خود وزٹ کریں اور اپنی رپورٹ پیش کریں تاکہ حقیقی صورتحال معلوم ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ جن سرکاری اداروں میں ملازمین کی تعداد زیادہ ہے ان کے اینڈرائیڈ یوزرز میں اضافہ کیا جائے،ڈپٹی کمشنر نے ڈینگی سرویلنس بارے ناقص کارکردگی پر ایم ڈی اے اور ٹیوٹا کو لیٹر لکھنے کا بھی حکم دیا۔