ویمن یونیورسٹی ملتان میں میتھ کی کانفرنس جاری
ویمن یونیورسٹی ملتان میں شعبہ میتھ کے زیرا ہتمام ہونے والی تین روزہ انٹرنیشنل کانفرنس جاری ہے ۔
یہ بھی پڑھیں ۔
’’پائیدار مستقبل کےلئے میتھ کا کردار‘‘ویمن یونیورسٹی میں کانفرنس شروع ہوگئی
کانفرنس کے دوسرے روز ملکی اور غیر ملکی سکالر اپنے ریسرچ پیپر پیش کئے ’’پائیدار مستقبل کےلئے میتھ کا کردار” کے عنوان سے ہونے والی کانفرنس میں مقررین کا کہناتھا کہ ریاضی ہماری روزمرہ کی زندگی میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔
حقیقی زندگی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ریاضی کا اطلاق۔ ریاضیاتی ماڈلنگ قدرتی طور پر بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہے۔سائنس، انجینئرنگ ڈسپلن اور سوشل سائنس۔ ریاضیاتی ماڈلنگ تشکیل دینے کا عمل ہے۔حقیقی دنیا کے مسئلے کی نمائندگی اور حل کرنے کے لیے ریاضیاتی ماڈل کو بہتر بنانا۔ پائیدار ترقی ہے۔
ایسی ترقی جو آنے والی نسلوں کی صلاحیت پر سمجھوتہ کیے بغیر موجودہ ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ ترقی کے عمل کی تفہیم، پیشن گوئی اور کنٹرول تک پہنچنا۔ پائیدار ترقی کے لئے، ریاضی کے ماڈل بنانے کے لیے ضروری ہے۔ریاضی اپنے تمام پہلوؤں میں پائیدار ترقی میں بڑا کردار ادا کرتی ہے سماجی، ماحولیاتی اوراقتصادی بہت سے ترقیاتی چیلنجوں کو حل کیا جا سکتا ہے اگر یہ ممکن ہو کہ ریاضیاتی ماڈل حاصل کیے جائیںان کی وضاحت کر سکتے ہیں ،زمین کی پائیداری کا انحصار ریاضیاتی سائنس پر ہے۔
ریاضی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے اور ساتھ ہی یہ ریاضی کے مضمون میں حقیقی حالات کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دیتی ہے، طالب علم کو فعال تعلیم فراہم کرتی ہے۔ پائیداری کا استعمال طالب علم کو ریاضی کی افادیت کو دیکھنے کے لیے کیا جاتا ہے جبکہ اس کی طرف اقدار اور رویوں کو جنم دیا جاتا ہے۔
ایک سروے کے ذریعے، پائیدار ترقی کےلئے قائم کردہ اہداف تک پہنچنے کے لیے ریاضی کی افادیت کے بارے میں طلباء کے تاثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ طالب علم کی جنس سے قطع نظر، حقیقی مسائل کو حل کرنے میں اس موضوع کی افادیت کے بارے میں طالب علم کا اندازہ بہتر ہوا ہے۔
یہ دیکھا گیا ہے کہ اس تدریسی طریقہ کار نے طلباء کی حوصلہ افزائی کرنے میں مدد کی ہے اور یہاں تک کہ جو لوگ اس مضمون کو پسند نہیں کرتے ہیں انہوں نے بھی اس کی تعریف کی ہے۔
دوسرے مقرری ڈاکٹر عمران انور, ڈاکٹر فضا ظفر، ڈاکٹر مدد خان، ڈاکٹر خالد اور ڈاکٹر عائشہ قریشی نے اپنے مقالے پیش کئے آج کانفرنس کا آخری روز ہوگا۔