شہباز دور میں کرپشن کا خدشہ : آئی ایم ایف نے نیا مطالبہ کردیا
عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف ) نے قرض سے پہلے شہباز حکومت سے احتساب کے قانون پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔
نواز دور حکومت میں منی لانڈرنگ کے معاملے اور شہباز دور میں کرپشن کے خدشے پر آئی ایم ایف نے حکومت کی جانب سے نیب ترامیم کے بعد اینٹی کرپشن قوانین میں نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔
سابق معاون خصوصی مصدق عباسی نے کہا کہ نیب کے اختیارات کو کم کردیا گیا ہے، اسی لیے آئی ایم ایف نے قوانین پر نظرثانی کا کہا۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کے فرخ حبیب نے ٹوئٹ میں لکھا کہ آئی ایم ایف نے قرض دینے سے پہلے احتساب کے قانون پر نظرثانی کی شرط لگادی، چوروں کی حکومت نے نیب ترامیم سے کرپشن مقدمات ختم کرنے کے لیے این آر او ٹو لیا، آئی ایم ایف کو اپنے قرضے چوری ہونے کا خدشہ ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ این آراو ٹو آئی ایم ایف کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔
سابق وزیر اسد عمر نے بھی اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آئی ایم ایف کو بھی شک ہےکہ وہ جوقرض دیں گےوہ چورحکمرانوں کےاثاثوں میں اضافہ کریں گے ، اس لئے نیب قانون میں تبدیلی کے بعد انہوں نے مطالبہ کردیا کہ کرپشن کو پکڑنے کے نظام کو طاقتورکیاجائے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈنگ کے باعث پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا، اب شہباز شریف کے دور میں آئی ایم اہف نے مطالبہ کر دیا کہ امپورٹڈ حکومت ڈالرز لینے سے پہلے اینٹی کرپشن قوانین پر نظر ثانی کرے، نیب قوانین میں ترمیم سے خود کو 1100 ارب کا این آر او آئی ایم ایف کی نظروں میں بھی آ گیا۔