پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم مرحلہ آنے والا ہے، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہماری حقیقی آزادی کی تحریک کا مقصد سیاسی فائدہ یا حکومت گرانا نہیں۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے جاری ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا: ’ 11 بجے لبرٹی چوک سے حقیقی آزادی کی تحریک شروع کر رہا ہوں۔
لانگ مارچ حقیقی آزادی ملنے تک جاری رہے گا۔ تحریک کا مقصد سیاسی فائدہ یا حکومت گرانا نہیں۔ مقصد یہ ہے کہ فیصلے بیرون ملک نہیں ملک کے اندر ہونے چاہییں۔
دوسرا عوام کو انصاف ملے جس سے معاشی خوشحالی حاصل ہو۔‘
عمران خان نے کہا کہ انصاف دے کر اس ملک میں خوشحالی لائی جائے، ایک چھوٹا سا طبقہ قبضہ کر کے بیٹھا ہے، چوری کرتا ہے اور خود کو این آر او دیتا ہے، اس طبقے سے حقیقی آزادی کے لیے یہ تحریک ہے، عوام فیصلہ کریں گے شفاف انتخابات سے کس کو منتخب کریں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اب پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم مرحلہ آنے والا ہے، چوروں کے ٹولے کا جھوٹ ہر دوسرے دن پکڑا جاتا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا حکومت پرتنقید نہیں کررہا تھا یہ پاکستانی عوام تھے، لندن میں بیٹھے لوگ ہمارے خلاف ٹرینڈ چلاتے رہے ، لیکن امپورٹڈحکومت نامنظور کے ٹرینڈ نے سارے ریکارڈ توڑ دئیے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا مطلب آزادی ہے، چوروں کے ٹولے کا جھوٹ ہر دوسرے دن پکڑا جاتا ہے، سب سے زیادہ جھوٹ مریم نواز کے پکڑے جاتے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اب پاکستان کی تاریخ کاسب سے اہم مرحلہ آنے والا ہے، یہ آزادی کی تحریک کے بعد دوسرا بڑا مرحلہ آنے والا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں ہم نے مجبوری میں شرکت کی، ہم نے یہ شرکت اس لیے کی کہ ہم غلام تھے، ہم نے روس سے تیل لینے کا فیصلہ کیا لیکن ہمارے بعد یہ غلام آگئے جنہیں امریکا کا ڈر تھا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد دوسرا اہم مرحلہ انصاف ہے، سارے ترقی پذیر ملکوں کا مسئلہ یہ ہے وہاں زرداری اور نوازشریف بیٹھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نائجیریا کے پاس سب سے زیادہ تیل ہے مگر چوروں کے باعث وہ تباہ ہوگیا، جب تک قانون کی حاکمیت نہیں ہوتی ترقی نہیں ہوتی، اس لئےیہ کہتا ہوں کہ اگراین آراودوں گاتوملک تباہ ہو جائے گا۔
ارشد شریف کے حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ارشد شریف راہ حق پر کھڑاتھا، وہ ملک چھوڑ کر اس لیے نہیں گیا کہ اس کی جان چلی جانی تھی، اسے اصل خوف یہ تھا کہ اس کی آواز بند ہو جانی تھی۔