زکریا یونیورسٹی کی بس بے قابو ہوکر طلباء پر چڑھ گئی ، ایک جاں بحق، گاڑیاں تباہ
زکریا یونیورسٹی کی روٹ بس جو سیون اپ فیکٹری سٹاپ کی چلتی ہے، منزل کی طرف روانہ ہوئی ۔
پہلے سٹاپ کے بعد ڈرائیور نے ریس دیکر گاڑی روکنا چاہی تو بریک فیل ہوگئی، تیز رفتار گاڑی بے قابو ہوگئی۔
آہنی رکاوٹوں کو روندتی ہوئی چیک پوسٹ پر کھڑے طالب علم احمراقبال جو مطالعہ پاکستان کے تھرڈ سمسٹر کا طالبعلم تھا پر چڑھ گئی اور بری طرح کچل دیا، ساتھ ہی قریب کھڑی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا ، اس حادثے میں احمر موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ ایک طالبعلم زخمی ہوگیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی آر او ڈاکٹر طاہر اور سیکورٹی آفیسر زاہد خان موقع پر پہنچ گئے، اور پولیس کو بھی طلب کرلیا گیا، جس نے آکر وقوعہ کو طلباء سے خالی کرایا، اور ڈرائیور ندیم خان بلوچ کو حراست میں لے لیا ۔
اس موقع پر موجود طلباء نے بتایا کہ دو روزقبل بھی بس کی بریک فیل ہوگئیں تھیں، جس کے بعد بس کو احتیاط سے چلا کر لیجایا گیا، جس کے بعد یونیورسٹی نے تحقیقات شروع کردیں ۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی انکوائری میں ثابت ہوگیا ہے کہ بریک کا پریشر پائپ پھٹا ہوا تھا جس کہ وجہ سے بس بے قابو ہوگئی۔
بعد ازں بس کو بھی پولیس کے سپرد کردیاگیا۔
دریں اثنا بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر نے یونیورسٹی بس حادثہ میں طالب علم کے جاں بحق ہونے پر انتہائی دکھ وغم کا اظہار کیا ہے ۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی نے طالب علم کی ناگہانی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ اللہ تعالیٰ نوجوان طالب علم کے کی مغفرت فرمائے، اور جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے ۔
وائس چانسلر نے حادثہ میں فوت ہو جانے والے طالب علم کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے ، جبکہ حادثہ میں زخمی طالب علم کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی ہے۔