Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

کرپشن کے کیسوں میں گرفتاریوں کا خوف، واسا افسران کا 3 رکنی گینگ ڈائیریکٹر ایڈمن پر چڑھ دوڑا

واسا کی تاریخ کے سب سے بڑے کروڑوں روپے کے کرپشن کیسوں میں اعلیٰ سطحی انکوائریوں اور اینٹی کرپشن میں کریمنل پروسیڈنگ کا سامنا کرنے والے واسا کے افسران پر مشتمل 3 رکنی گینگ نے منطقی انجام کے قریب پہنچنے کے بعد گرفتاریوں کے امکانات کے خوف کی وجہ سے خود کو اس عبرت ناک متوقع انجام کے قریب پہنچانے کا ذمہ دار ڈیپوٹیشن پر تعینات ڈائیریکٹر ایڈمن احسن بلال قریشی کو دے دیا ہے۔

اعلیٰ سطح پر جاری انکوائریوں میں مدعیوں کی طرف سے کرپشن کے اہم اور مصدقہ ثبوت متعلقہ حکام کو پیش کرنے کے حوالے سے واسا کے افسران کے 3 رکنی گینگ نے کرپشن کا تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا ماسٹر مائنڈ ڈائیریکٹر ایڈمن کو قرار دے کر اس کی کردار کشی کی منفی مہم چلادی ہے۔

سپیشل سیکریٹری ہاؤسنگ جنوبی پنجاب رانا سلیم اختر کو ڈی جی ایم ڈی اے کا اضافی چارج ملنے کے بعد واسا کے کرپٹ افسران میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ایم ڈی چوہدری دانش نے کروڑوں روپے کے کرپشن سکینڈل سے خود کو بچانے کے لئے وعدہ معاف گواہ کا کردار ادا کرکے قانون کی گرفت میں آنے والے 3 ماتحت افسران سے اپنی لاتعلقی و لاعلمی کا اظہار کرکے ان کے خلاف کرپشن کے ثبوتوں پر مشتمل اہم فائلیں سپیشل سیکریٹری,کمشنر,اور اینٹی کرپشن حکام کو مہیا کیں۔

یہ ریکارڈ انہوں نے اپنے قابل اعتماد ڈپٹی ڈائیریکٹر ایڈمن و دیگر اہلکاروں کے ذریعے متعلقہ حکام تک پہنچایا۔

کرپشن کے میگا سکینڈل میں ملوث 3 افسران نے اپنے خلاف مدعی یونین رہنما منیر ہانس پر موٹی رقمیں خرچ کرکے شہر کے مختلف تھانوں میں عورت اغوا اور منشیات فروشی کے پرچے کرائے، جب منیر ہانس ان اوچھے ہتھکنڈوں کے استعمال کرنے سے دباؤ میں نہ آیا تو ان افسران نے معافی اور صلح کے لئے مڈل مین کے ذریعے مذاکرات کی درخواست کی، جس کو منیر ہانس نے مسترد کرکے ان افسران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا اعلان کردیا۔

کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کے کیسوں میں انکوائریوں کا سامنا کرنے والے واسا افسران کے 3 رکنی گینگ نے 1 سال کی تعیناتی کے دوران ادارے میں سٹاف کی حاضری کو 100 فیصد تک پہنچانے والے ڈائیریکٹر ایڈمن پر واسا کے 20 اہلکاروں کو گھر کی ڈیوٹیوں پر رکھنے کا بھونڈا الزام عائد کر کرکے اس کی کردار کشی شروع کرادی جبکہ اس حوالے سے واسا حکام واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ واسا میں حاضری بائیو میٹرک سے لگائی جاتی ہے کسی اہلکار کا کسی افسر کے گھر ڈیوٹی کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.

واسا حکام نے مزید کہا کہ سرکاری ڈیوٹی کے بعد اگر کوئی اہلکار کہیں بھی کام کرے تو یہ اس کا ذاتی معاملہ ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button