زکریا یونیورسٹی کے سینئر کلرک راجہ شہزاد بےگناہ قرار، یونیورسٹی کوگھر فوری طورپر ڈی سیل کرنے کا حکم
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اکاؤنٹس کے سینئر کلرک راجہ شہزاد پر خلیل احمد کھور کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات میں پولیس نے تمام افراد کو بے گناہ قرار دے دیا، جس پر سیشن جج کی عدالت نے سب کو بے گناہ قرار دیتے ھوئے بری کردیا جس کے بعد عبوری ضمانت کی درخواست بھی واپس لے لی گئی۔
جبکہ انتظامیہ کی طرف سے گھر سیل کرنے کے حوالے سے راجہ شہزاد نے یونیورسٹی کے خلاف ہائی کورٹ میں ایک رٹ پیٹیشن دائر کی تھی، جس پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس نے کہا کہ جب وہ خود انکوائری میں شریک ہیں اور جوابات دے رہے ہیں توان کے گھر کو سیل نہیں کیا جاسکتا ہے، یہ خلاف قانون ہے۔ انکوائری یونیورسٹی قانون کے مطابق جاری رکھے مگران کاگھرفوری طور پر ڈی سیل کردیا جائے۔
راجہ شہزاد کا کہنا ہے کہ یہ حق کی جیت ہے، یونیورسٹی کے میرے خلاف تمام اقدامات خلاف قانون ہیں۔ میری تنخواہ بھی خلاف قانون روکی گئی ہے۔ میرا سابقہ ریکارڈ بہت اچھا ہے اور میں نے بڑی ایمانداری کے ساتھ ملازمت کی ہے۔ میں انکوائری میں اپنی بے گناہی کا جواب دے چکا ہوں۔
میری یونیورسٹی کی نئی انتظامیہ سے گذارش ہے کہ وہ میرٹ پر انکوائری کریں گے کیونکہ ناحق کسی کے ساتھ بھی زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔