زکریا یونیورسٹی کے 3 سو سے زائد ملازمین پر بیروزگاری کی تلوار لٹک گئی
زکریایونیورسٹی کے معاشی دباؤ کو کم کرنے کےلئے ڈیلی ویجز، کنٹریکٹ ایڈہاک کی بنیاد پر کام کرنے والے ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا۔
مصدقہ ذرائع کا کہناہے کہ اس وقت یونیورسٹی میں 50 کے قریب افسر اور ٹیچر ایڈہاک اور کنٹریکٹ پرکام کررہے ہیں جبکہ سکیل ایک سے چار تک 250 سے زائد ملازمین ڈیلی ویجز پر کام کررہے ہیں، ان ملازمین کو برسوں سے مستقل نہیں کیا گیا جن کو اب خزانے پر بوجھ سمجھا جارہا ہے اور ان کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے اور متعدد ملازمین جن کے کنٹریکٹ اور ورکنگ احکامات کی تاریخ ختم ہوچکی تھی ان کی تجدید نہیں کی گئی ہے، جس کے بعدان ملازمین میں تشویش کی لہردوڑ گئی ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ وہ برسوں سے مستقلی کاخواب دیکھ رہے ہیں اب اوور ایج بھی ہوگئےہیں اب ہمیں زکریا یونیورسٹی سے نکالنے کی کوشش ہورہی ہے جو افسوس ناک ہے، اس عمر میں ہم کہاں جاکر کام کریں جبکہ زکریا یونیورسٹی انتظامیہ نے ملازمین کے حوالے سے کسی بھی اقدام کی نفی کی ہےش رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر علیم خان کا کہنا ہے کہ ہم نے اجتماعی طور پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ہر کیس کو انفرادی طور پردیکھ رہے ہیں اور کارکردگی کی بنیا د پر فیصلہ کیا جائے۔