ملتان میں ایک ارب روپے کا آئی ٹی پارک بنانے جارہے ہیں: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ آرٹیفشل انٹیلیجنس زندگی کے ہر شعبے میں آسانیاں پیدا کرنے اور مربوط نظام تشکیل دینے میں مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔
بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں ’’ انصاف، امن و مساوات کی فراہمی میں مصنوعی ذہانت کے کردار‘‘ بارے عالمی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں انصاف کا حصول خاصا مشکل ہے اور مقدمات کئی کئی سالوں سے التوا کا شکار ہوتے ہیں، قانون و انصاف کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے۔ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے مشکلات بھی درپیش ہیں لیکن عالمی سطح پر اس کے فروغ سے شعبہ ہائے زندگی کے مسائل حل کرنے میں مدد بھی ملی ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اے آئی کو قانونی نظام میں لانے سے پہلے اس کی تربیت کا حصول نہایت ضروری ہے۔ اس کے استعمال سے دور افتادہ علاقوں کے مکینوں کو فوری انصاف کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے اداروں کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ہمیشہ جنوبی پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ملتان میں ایک ارب روپے کا آئی ٹی پارک بنانے جارہے ہیں۔ سی پیک کے تحت خطے کو سپیشل اکنامک زون کی فراہمی بھی پارٹی کے منشور کا بنیادی جزو ہے، یہ ٹیکنالوجی عدالتی فیصلوں کو شفاف اور تیز تر بنانے کے لیے اہم ہے کیونکہ پاکستان کی عدالتوں میں لاکھوں مقدمات زر التوا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام میں تاخیر انصاف کی فراہمی کو متاثر کرتی ہے، اور مصنوعی ذہانت ان مسائل کے حل کے لیے ایک انقلابی قدم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی کانفرنسز پاکستان کے قانونی ڈھانچے میں جدت اور اصلاحات لانے کے لیے ضروری ہیں۔
مزید برآں سید یوسف رضا گیلانی نے انڈومنٹ فنڈ کے قیام کا وعدہ کیا تاکہ جنوبی پنجاب میں طلبہ اور طالبات اپنے اعلی تعلیم کے خواب کو پورا کر سکیں۔انھوں نے گیلانی لا کالج کے فیکلٹی کو ایک کامیاب کانفرنس کا انعقاد کرانے پر مبارکباد پیش کی اور کہا مستقبل میں بھی اس طرح کے پروگرام ہوتے رہنے چاہئیں۔
چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ ان کا ایک دیرینہ خواب ہے کہ ملتان میں کیڈٹ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے جس سلسلے میں ان کے وزارت عظمٰی کے دور میں انہوں نے زمین بھی مختص کر دی تھی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں حکومتوں کی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ خواب ابھی تک پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جلال پور پیر والا کے قریب علاقے کی ڈویلپمنٹ بھی کرانا چاہتے ہیں جہاں سے موٹروے بھی گزرتی ہے تا ہم یہ سارے منصوبے ان کی جانب سے وزیراعظم اور حکومت سے مطالبات کے باوجود ابھی تک التوا کا شکار ہیں۔
انہوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر اقبال کی بات کی تائید کی کہ 100 پی ایچ ڈی سکالرشپ کی بجائے انڈونمنٹ فنڈ کا قیام کرنا ترجیح ہونی چاہیے تھی۔
قبل ازیں ڈاکٹر شمزہ فاطمہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کے ہاتھوں سے لگایا ہوا پودا اج ایک تناور درخت کی صورت اختیار کر گیا ہے اور علم و فن ہر میدان میں آئے دن ایک نیا سنگ میل عبور کر رہا ہے ، یہ دوسری دو روزہ سالانہ کانفرنس بھی انہی میں سے ایک ہے۔
بیرسٹر اسامہ مالک، ڈائریکٹر آف لیگل ایجوکیشن، نے کہا کہ قانونی تعلیم میں مصنوعی ذہانت کا انضمام نہ صرف طلبہ کے لیے مفید ہے بلکہ یہ وکلاء اور عدالتی نظام کے لیے بھی انقلابی ثابت ہو سکتا ہے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال عدالتی طریقہ کار کو زیادہ آسان اور شفاف بنا سکتا ہے، جس سے عام شہریوں کے لیے انصاف تک رسائی ممکن ہو سکتی ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر ہرمن روبرگ، ہیڈ آف اسکول آف ریلیجن اینڈ فلاسفی منحاج یونیورسٹی، نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کو انصاف، امن، اور مساوات کے فروغ کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ ان کے مطابق، ٹیکنالوجی کے استعمال میں انسانی اقدار اور اخلاقیات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے تاکہ یہ معاشرے میں مثبت تبدیلی لا سکے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اقبال نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے قانونی نظام کو مزید موثر بنایا جا سکتا ہے، جو نہ صرف وقت کی ضرورت ہے بلکہ انصاف تک رسائی کو ممکن بنانے کا ذریعہ بھی ہے، انہوں نے گیلانی خاندان کی خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے بہاء دین زکریا یونیورسٹی کے گیلانی لا کالج اور پاکستان سٹڈیز کے ڈیپارٹمنٹ میں گیلانی خاندان کی خدمات پر ریسرچ شروع کرانے کا پروگرام کا اعلان کیا۔