سرکاری سکولوں میں جاری مڈ ٹرم امتحانات انتظامیہ کے لیے بڑا چیلنج بن گئے

پیکٹا کی جانب سے سوالیہ پیپرز کی ہارڈ کاپی فراہم نہ کیے جانے کے باعث سکول سربراہان کو خود پرچے تیار کرنے پڑ رہے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق ہر سوالیہ پرچے کی فوٹو کاپی کم از کم 10 روپے میں پڑ رہی ہے، جبکہ پنجاب بھر میں 90 لاکھ سے زائد طلبہ مڈ ٹرم امتحانات میں حصہ لے رہے ہیں، جس سے مجموعی اخراجات میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے، پرچوں کی فوٹو کاپیوں کے لیے کسی قسم کے فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ سوالیہ پیپرز صرف ای میل کے ذریعے بھیجے گئے، لیکن انہیں پرنٹ کرنے کے لیے کوئی مالی معاونت فراہم نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں اسکول اپنے محدود بجٹ میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
پنجاب ٹیچرز یونین نے بھی صورتحال پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسری سہ ماہی گزر جانے کے باوجود نان سیلری بجٹ جاری نہیں ہوا، جس کی وجہ سے اسکولوں کے انتظامی امور متاثر ہو رہے ہیں اور امتحانی مرحلے میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔
اساتذہ اور اسکول سربراہان نے مطالبہ کیا ہے کہ مڈ ٹرم امتحانات کی شفاف اور مؤثر نگرانی کے لیے فوری بنیادوں پر فنڈز جاری کیے جائیں اور سوالیہ پیپرز کی فراہمی کا نظام بہتر بنایا جائے، تاکہ تعلیمی اداروں پر غیرضروری مالی بوجھ ختم ہو اور امتحانی عمل بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہوسکے۔


















