سکولوں میں انسدادِ ہراسمنٹ کمیٹیاں بنانے کافیصلہ

پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں میں طلبہ خصوصاً طالبات کے لیے محفوظ اور باوقار تعلیمی ماحول یقینی بنانے کے لیے وزیرِاعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔
محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق یہ اقدام “Protection Against Harassment of Women at the Workplace Act, 2010” کے تحت کیا جا رہا ہے، جس کے تحت ہر سرکاری سکول—پرائمری، ایلیمنٹری، سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری—میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس کی سربراہی متعلقہ ہیڈ ماسٹر یا ہیڈ مسٹریس کریں گے، جبکہ خواتین اساتذہ کی مناسب نمائندگی لازمی قرار دی گئی ہے تاکہ طالبات اپنی شکایات اعتماد کے ساتھ درج کرا سکیں۔
یہ کمیٹیاں ہراسگی کے واقعات کی شکایات وصول کرنے، مکمل رازداری کے ساتھ کارروائی کرنے، شکایت کنندہ کے تحفظ اور منصفانہ انکوائری کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہوں گی، جبکہ ہر معاملے کا ریکارڈ مرتب کر کے باقاعدگی سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کو رپورٹ بھیجنا ان کے فرائض میں شامل ہوگا۔
تعلیمی ماہرین نے سکولوں میں محفوظ ماحول کے قیام اور ہراسگی کے خلاف مضبوط و مؤثر نظام کی جانب اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔



















