سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتی : عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ بیک ڈور رابطے جاری ہیں، سیاسی جماعتیں کھبی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ گھر کے ملازمین کو رشوت دے کر میرے گھر کی معلومات لینے کی کوشش کی گئی، میڈیا اور سوشل میڈیا پر میرے اور فیملی کےکردار پر کیچڑاچھالا گیا، ان چھ ماہ کے دوران میرے خلاف جس قسم کےایکشن لیے گئےنہیں سمجھتاتھا ایسا بھی ہوگا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی اورشہباز گل پر برہنہ کرکےتشدد کیا گیا کبھی ایسانہیں سوچاتھا، ملک میں ہم نے لوگوں کیساتھ ایسا ہی سلوک کرناہےتو کیا کہہ سکتاہوں؟
انہوں نے کہا کہ میں نے آزادممالک کو دیکھاہے وہاں کسی کی جرات نہیں شہریوں سےایسا سلوک کرے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں ملک کو ان چوروں کی غلامی سےبچاناہے، میں اپنی جان دے دوں گا لیکن ان چوروں کو کبھی قبول نہیں کروں گا، اگر کوئی سمجھتا ہےکہ اسی طرح ملک چلتا رہےگا تو اب ایسا نہیں ہوگا، عوام کاسمندر نکلےگا ان کے پاس الیکشن کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا۔
اپنے انٹرویو میں سابق وزیراعظم نے سائفر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خط میں لکھا ہے کہ عمران خان اپنی مرضی سے روس چلا گیا، سائفرمیں ہے کہ عدم اعتماد کےذریعےعمران خان کو ہٹایا، اسی خط میں لکھا ہے کہ عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو پاکستان کو معاف کردینگے۔
عمران خان نے اہم نقطہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد آئی نہیں تھی اورسائفر میں لکھا تھا کہ تحریک آئے گی مطلب یہ سازش کاحصہ تھے، اسپیکر نے اس وقت کی اپوزیشن کو سائفر دکھایا اور کہا کہ آپ لوگ بیرونی سازش کاحصہ بن رہےہیں، ان لوگوں نے سائفر دیکھنےسے ہی انکارکردیا، یہ لوگ سائفرہی نہیں دیکھناچاہتےتھے کیونکہ ان کو پتہ تھا کیاہو رہاہے؟
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کا مفاد فوری الیکشن ہے،جس سے سیاسی استحکام آئےگا،اس وقت پاکستان کی معیشت تیزی سے نیچے جارہی ہے کیونکہ سیاسی عدم استحکام ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت عام انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، حالیہ نتائج کے بعد آصف زرداری اورنوازشریف الیکشن سےڈرے ہوئے ہیں، وہ الیکشن نہیں کرانا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ زندگی میں اچھےاور بُرے دونوں دوست ملے، ماضی میں نہیں دیکھتا، ماضی کےواقعات کوسیکھ کرآگےجاتاہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میری نوازشریف یا آصف زرداری سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے،میں یہ چاہتاہوں ہم ماضی سےسیکھیں اور آگے بڑھ کرملک کوبچائیں۔
اپنے انٹرویو میں عمران خان نے شریف خاندان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ سارا ٹبراس وقت ایسے باہربیٹھے ہیں جیسے ان کی ملکہ برطانیہ کی رشتہ داری تھی، یہ لوگ لندن کے اس علاقے میں رہتے ہیں جہاں آج برطانوی وزیراعظم گھرنہیں خرید سکتا۔
آج تک پتہ نہیں چل سکا کہ لندن کے مہنگےترین بنگلے کیسے خریدے؟