Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

بجٹ کٹوتی یونیورسٹیوں میں یوم سیاہ منایا گیا

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشنز (فپواسا پاکستان) کی کال پر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں یوم سیاہ منایا گیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے کی قیادت پروفیسر ڈاکٹر عبد الستار ملک، صدر اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن بہاءالدین زکریا یونیورسٹی ملتان نے کی۔ شدید گرم موسم کے باوجود احتجاجی مظاہرے میں زکریا یونیورسٹی کے اساتذہ ملازمین اور افیسرز کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر رانا جنگ شیر، ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حر غوری اور دیگر عہدے داران بھی مظاہرے میں شامل تھے۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عبد الستار ملک نے وفاقی حکومت کی طرف سے صوبائی چارٹرز کے تحت قائم جامعات کے اخراجات جاریہ کو ختم کرنے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے تعلیم دشمنی کے مترادف قرار دیا۔

ڈاکٹر عبد الستار ملک کا کہنا تھا کہ پچھلے اٹھ سال سے ملک بھر کی جامعات جن کی تعداد ڈیڑھ سو سے زیادہ ہے کی مجموعی ریکرنگ گرانٹ پہلے ہی 65 ارب کی سطح پر منجمد ہے جبکہ اس عرصے کے دوران وفاقی حکومت کے بجٹ کا حجم تین سو فیصد بڑھ چکا ہے، بجائے یہ کہ وفاقی حکومت اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ترقی کے لیے ریکرنگ گرانٹ میں خاطر خواہ اضافہ کرتی، اس کی بجائے ایک مراسلے کے ذریعے وفاقی حکومت نے تمام صوبوں کو یہ مطلع کر دیا ہے کہ آئندہ وفاقی حکومت صرف وفاقی چارٹرز کے تحت قائم یونیورسٹیوں کو ہی اخراجات جاریہ کی مد میں گرانٹ دے گی اور صوبائی چارٹرز کے تحت یونیورسٹیوں کو آئندہ کسی قسم کی گرانٹ وفاق کی طرف سے نہیں دی جائے گی۔

دوسری طرف سوائے سندھ کے کسی اور صوبے نے وفاق کے اس فیصلے کے بعد کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے جس کی وجہ سے ایک طرف تو یونیورسٹی اساتذہ، ملازمین اور آفیسرز میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے اور دوسری طرف عملاً یونیورسٹیوں کا وجود ہی خطرے میں پڑ گیا ہے۔ ان اقدامات سے بظاہر یہ لگتا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ترقی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ پوری دنیا میں یہ بات مسلمہ ہے کہ وہ تمام اقوام جنہوں نے اعلیٰ تعلیم کی اہمیت کو سمجھا صرف انہوں نے ہی ترقی کے زینے طے کیے۔

ڈاکٹر عبد الستار ملک نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ موجودہ صورتحال کے بارے میں فوراً وضاحت کی جائے۔ حکومت اعلی تعلیمی اداروں کی اہمیت کو سمجھے اور ان کے لیے گرانٹس میں خاطر خواہ اضافہ کرے۔ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں مل کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ ائندہ آنے والے بجٹ میں ریکرنگ گرانٹ کی مد میں کم از کم 150 ارب روپے رکھے جائیں۔ اعلی تعلیمی اداروں کی خود مختاری کو یقینی بنایا جائے۔

ڈاکٹر عبد الستار ملک نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے ان مطالبات کے حوالے سے فی الفور کوئی واضح لائحہ عمل نہ دیا تو پاکستان بھر کی تمام جامعات کے اساتذہ، ملازمین اور آفیسرز راست اقدام پر مجبور ہوں گے اور حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر ہوگی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button