ویمن یونیورسٹی میں بریسٹ کینسر سے آگاہی بارے سیمینار کا اہتمام
ترجمان کے مطابق اکتوبر چھاتی کے کینسر سے آگاہی کا مہینہ ہے، اسی سلسلے میں ویمن یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ اسٹوڈنٹس افیئرز نے تارے زمین پر ٹرسٹ کے تعاون سے کچہری کیمپس میں آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا۔
سیمینار کا مقصد بیداری پیدا کرنا اور چھاتی کے کینسر کی علامات اور علاج سے جڑے توہمات کو دور کرنا تھا، اس دن کی مناسبت سے شرکا نے پنک ربن باندھ اور پہن رکھے تھے۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ چھاتی کے کینسر میں سے تقریباً نصف ایسی خواتین میں پائے جاتے ہیں، جن میں جنس اور عمر کے علاوہ کوئی خاص خطرہ نہیں ہوتا۔
عالمی سطح پر چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات میں 2.5 فیصد سالانہ کمی سے 2030 تک چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات میں سے 25 فیصد اور 70 سال سے کم عمر خواتین میں 2040 تک 40 فیصد تک کمی آئے گی، اس مرض سے لڑنے کےلئے آگاہی ضروری ہے تاکے خواتین بروقت علاج شروع کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ تارے زمین ٹرسٹ نے حال ہی میں یونیورسٹی کو ایک اکیڈمک بلاک دینے اور سماجی خدمات کو سراہا، ڈاکٹر رابعہ صدیقی (مینار نشتر ہسپتال ملتان) نےکہاکہ پاکستان میں چھاتی کے کینسر کے کیسز ایشیا میں سب سے زیادہ ہیں اور زیادہ تر کیسز بیماری کے بہت آخری مرحلے میں سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے اسکریننگ کے ذریعے جلد پتہ لگانے پر زور دیا اور طالبات ء کو سیلف بریسٹ ایگزامینیشن اور صحت مند طرز زندگی اپنانے کی ترغیب دی اورکہاکہ چھاتی کے کینسر کی جلد تشخیص میں خود چھاتی کا معائنہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سیمینار کی میزبانی ڈاکٹر عاصمہ اکبر چیئرپرسن شعبہ پولس سائنس اینڈ آئی آر نے کی جب کہ رضیہ شیخ (پراجیکٹ ہیڈ آف ہیلتھ کیئر تارے زمیں پر، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئر ڈاکٹر عدیلہ سعید، فیکلٹی ممبران اورطالبات نے شرکت کی۔
سیمینار کے اختتام پر ایک سوال جواب کا سیشن منعقد کیا گیا، جس میں چھاتی کے کینسر کے بارے میں طالبات کو اس مرض بارے پھیلی توہمات سے آگاہ کیا گیا اور بروقت علاج کا مشورہ دیاگیا۔