زکریا یونیورسٹی : اندھا بانٹے ریوڑیاں ۔ ۔ ۔ اپنے اپنے کو دے
زکریا یونیورسٹی میں ہاؤس الاٹمنٹ کمیٹی میں نوازشات، گھر خالی نہیں، مگر الاٹ کردئے گئے۔
زکریا یونیورسٹی کی ہاوس الاٹمنٹ کمیٹی کا اجلاس میں اپنوں کو نوازنے کی روش نہ بدل سکی، سینئر پروفیسر منہ دیکھتے رہ گئے جبکہ جونیئر کو گھر دے دئے گئے ۔
اجلاس کی اہم بات گھر وں کی دستیابی تھی، سوائے ایک گھر کے تمام گھر 2024 میں خالی ہونے ہیں۔
ذرائع سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق اجلاس میں بزوٹا (بہاالدین زکریا یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن) کے حامی اساتذہ کو نوازا گیا، جن افراد کو گھر الاٹ کئے گئے ان میں ڈاکٹر ریحانہ جن کو ڈین ڈاکٹر مسعود سے خالی ہونے والا گھر دیا جائے گا، ڈاکٹر رزاق کو ڈاکٹر عابد کھرل کی ریٹائرڈ منٹ کے بعد خالی ہونے والا گھر دیا جائے گا۔
ڈاکٹر نجم کو بی کیٹگری کا گھر الاٹ کیاگیا جو ڈاکٹر ممتاز کلیانی کی ریٹائرڈ منٹ کے بعد خالی ہوگا، ڈاکٹر عبدالستار ملک اور ڈاکٹر مہناج کو بی کیٹگری کے گھر الاٹ کئے گئے، جبکہ ان کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر زاہد شفیق ، ڈاکٹر طاہر قریشی ، کو بھی بی کیٹگری گھر دئے گئے ، جبکہ ڈاکٹر عامر نواز کو ڈوپلیکس، ڈاکٹر عذرا یاسمین کو بھی ڈوپلیکس گھر الاٹ کیاگیا ، جبکہ ایڈیشنل کنٹرولر محمد اقبال کو بی کیٹگری کا گھر دیاگیا ۔
سی کیٹگری کے گھر ڈاکٹر رضیہ سلطانہ ، ڈاکٹر جویریہ عباس ، ڈاکٹر عثمانی، ڈاکٹر عامر شیرازی کو دئے گئے ، جبکہ خلاف پالیسی لائبریرین عثمان کو بھی گھر الاٹ کردیا گیا، جبکہ وہ اکیلے رہتے ہیں ۔
اسی طرح ڈاکٹر فرح دیبا، ڈاکٹر آفرینا افضل ، ڈپٹی کنٹرولر محمد رمضان کو بھی گھر الاٹ کردئے گئے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف ایک مکان بی 11خالی ہے ، جو خلاف میرٹ ایسوسی ایٹ پروفیسر شاہد فرید کو الاٹ کردیا گیا ، جبکہ ان کے مقابلے میں سینئر پروفیسر بھی موجود تھے مگر ان کو نظر انداز کردیاگیا۔