زکریا یونیورسٹی: اساتذہ دست وگریباں، قاتلانہ حملے کے الزامات
زکریا یونیورسٹی میں طلباء کے بعد اساتذہ آپس میں لڑ پڑے، ایک دوسرے پر قاتلانہ حملے کے الزامات، معاملہ پولیس تک پہنچ گیا
زکریا یونیورسٹی طلباء کے جھگڑوں کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہے مگر اب ٹیچرز بھی آپس میں لڑنے لگے۔
بتایا گیا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر فاروق عمر زین نے الزام لگایا کہ پروفیسر ڈاکٹر جاوید سلیانہ نے ان کو واک کے دوران اپنی گاڑی کے نیچے کچل کر قتل کرنے کی کوشش کی جبکہ ڈاکٹر جاوید سلیانہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے گھر جارہے تھے کہ ڈاکٹر فاروق زین کے اشارہ سے گاڑی کو روکا اور نیچے اتارکر شدید گالم گلوچ کی اور جان سے مارنے کی کوشش کی، شور مچانے پر جان بچی۔
یہ کیس پہلے آر او ڈاکٹر مقرب، چیف سیکورٹی آفیسر ڈاکٹر عثمان تک پہنچا اور پھر سنگین صورتحال اختیار کرتا ہوا رجسٹرار اعجاز احمد کے پاس پہنچ گیا۔
یہاں فیصلہ یہ ہوا کہ دونوں فریق پولیس کو رپورٹ دے دیں تاکہ پولیس انکوائری کے بعد ذمے داروں کا تعین کرسکے، جس کے بعد معاملہ اب پولیس میں ہے۔
تاہم اس صورتحال میں یونیورسٹی حلقوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو یہ زیب نہیں دیتا سیاسی معاملے کو اس قدر سنگین بنادیا جائے وائس چانسلر اپنا کردار ادا کریں ۔