زکریا یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی کی دو نمبری پکڑی گئی
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی کے چیئرمین کو بوگس کوائف پر پروفیسر بنانے کی کوشش ، اصل تعلیمی اسناد منظر عام پر آگئیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی کے چیئرمین محمد کامران اشفاق کی تعیناتی اور ترقی میں بوگس کوائف وائرل ہوگئے ۔
بتایاگیا ہے کہ محمد کامران اشفاق یونیورسٹی میں تعیناتی سے قبل سوشل ویلفیئر آفیسر کے طورپر چلڈرن کمپلیکس میں کام کررہے تھے، ان کو تدریس کا کوئی تجربہ نہیں تھا مگر ان کو تھرڈ ڈویژنوں کے باوجود بھرتی کرلیا گیا
ان کے تعلیمی کوائف سوشل میڈیا پر اس وقت وائرل ہوگئے ، جب ان کو پروفیسر بنانے کاکیس سلیکشن بورڈ کے ایجنڈے میں شامل کرلیاگیا ۔
دوسری طرف شعبہ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر صائمہ افضل نے بھی وائس چانسلر کو درخواست دے دی، جس میں انہوں نے اپنے تحفظات بیان کرتے ہوئے ان کوپروفیسر نابنانے کی استدعا کی ہے انہوںنے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ کامرا ن اشفاق جو اس وقت چیئرمین اور وارڈن ابوبکر ہال کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں کا تجربہ دو طرح کا ہے ، انہوں نے سوشل ویلیفئر آفیسر کے طورپر محکمہ ہیلتھ میں کام کیا جس کا عرصہ 15سال بنتا ہے وہ پی پی ایس سی کے ذریعے براہ راست بھرتی ہوئے تھے ، اور وہ کنٹریکٹ پر تھے، انہوں نے اپنی بھرتی کے وقت جو تجربے کا سرٹیفکیٹ لگایا وہ کلینکل ہسپتال میں کام کرنے کا لگایا ،کسی ادارے میں تدریس کا نہیں لگایا جو یونیورسٹی قوانین کے خلاف تھا۔
اب بھی پروفیسر کے سیٹ کےلئے تدریس کا تجربہ 15 سال کا ہونا ضروری ہے، ان کاتجربہ پورا نہیں ہوتا، جو تجربے کا سرٹیفکیٹ لگایاگیا ہے وہ ہسپتال کا ہے ،اس میں تدریس نہیں ہوتی ، اس کے علاوہ ڈاکٹر کامران کی میڑک اور ایف اے میں سکینڈ ڈویژن ہیں جبکہ بی اے میں 42 فیصد نمبر ہیں ۔
ان تمام عوامل کے باوجود ڈاکٹر کامران کو کیسے پروفیسر شپ کےلئے اہل بنادیا گیا، اس لئے اس غیر قانونی اقدام کو روکا جائے، اور شعبہ میں میرٹ پر پروفیسر بناکر چیئرمین لگایا جائے ۔
درخواست پر وائس چانسلر نے ریکارڈ طلب کرلیا ہے ،