جامعہ زرعیہ : کانگو وائرس سے بچاؤ بارے سیمینار کا انعقاد
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹ لاہور، جاپان انٹرنیشنل کارپوریشن ایجنسی اور ساؤتھ پنجاب ہیلتھ سیکٹریٹ کے تعاون سے کانگو وائرس کے موضوع پر ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
ورکشاپ کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے کی۔اس موقع پر انہوں نے پرنسپل انویسٹیگیٹر ڈاکٹر عزیز الرحمن کی اس کاوش کو سراہا اور اس چیز پر زور دیا کہ ایسی ورکشاپس اساتذہ،طلباء و طالبات اور عوام الناس کے لیے ضروری ہیں کیونکہ اس پروجیکٹ کے نتائج سب کو آگاہ کر کے کانگو وائرس کے بخار کی روک تھام کر سکتے ہیں، کیونکہ اس وائرس کی روک تھام سے نہ صرف جانور بلکہ انسانوں کی زندگیوں کو بھی بچایا جا سکتا ہے۔
محبوب حسین قریشی ڈائریکٹر ہیلتھ پروگرام ساؤتھ پنجاب نے کہا کہ لائیو سٹاک کی بہتری کے لیے ایسی ورکشاپس وقت کی اہم ضرورت ہیں جس سے نہ صرف حیوانوں بلکہ انسانوں کی صحت کے لیے شعور ملتا ہے۔
ورکشاپ کی گیسٹ سپیکر ڈاکٹر ندا شاہد جو کہ جاپان انٹرنیشنل کارپوریشن کی کنسلٹنٹ اور کوارڈینیٹر ہیں نے اس بیماری کی پاکستان میں موجودہ صورتحال بارے تفصیلی بتایا۔
ڈاکٹر فرحان شاہد نے جانوروں میں اس بیماری کی روک تھام بارے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر ناہید بانو اور ڈاکٹر عزیز الرحمن نے چیچڑوں کے کنٹرول بارے آگاہ کیا جس سے بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔
ڈین فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف رضا نے کہا کہ کانگو وائرس کا پھیلاؤ ساؤتھ پنجاب میں ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، جس سے انسان اور حیوانات دونوں متاثر ہو رہے ہیں بلکہ ملکی معیشت خصوصا لائیو سٹاک سیکٹر پر اس کے منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس ریسرچ پروجیکٹ کے نتائج سے اس بیماری کی روک تھام میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکے گی۔
اس موقع پر ڈاکٹر شاہد علی،ڈاکٹر حفیظ الرحمن،ڈاکٹر شاہ بخت،ڈاکٹر احسن انجم،ڈاکٹر محمد عثمان زیب، ڈاکٹر میمونہ، ڈاکٹر سرمد فروخ اور ڈاکٹر عاطف رحمان سمیت دیگر فیکلٹی ارکان اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔