کپاس کے کاشتکاروں کے لئے 30 نومبر تک کی سفارشات جاری
سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا سولہواں اجلاس منعقد ہوا ،جس کی صدارت ڈائریکٹر سی سی آر ملتان ڈاکٹر زاہدمحمودنے کی۔
اجلاس میں مختلف شعبہ جات کے زرعی ماہرین نے بھرپور شرکت کی اور ملکی سطح پر کپاس کی مجموعی صورتحال اور کپاس کی غیر موسمی مینجمنٹ کا جائزہ پیش کیا گیا۔
اجلاس میں کپاس کے کاشتکاروں کے لئے 30 نومبر تک کی سفارشات پیش کی گئیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کاشتکار کپاس کے بعد اگلی فصل کی کاشت سے پہلے زمین کا تجزیہ ضرور کرائیں، اور تجزیاتی رپورٹ کے مطابق کھادوں کا استعمال کیا جائے۔ایسے کاشتکار جنہوں نے گندم کی کاشت مکمل کرلی ہے، اور انہوں نے مٹی کا تجزیہ نہیں کرایا تو کاشتکار کھیت سے چند نمونے مٹی کے لے کر اس کا لیباٹری میں تجزیہ کرائیں اور تجزیاتی رپورٹ کے مطابق کھادوں کا استعمال کیا جائے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کاشتکار کپاس کی آخری چنائی کے بعد گلابی سنڈی کے غیر موسمی انسداد کے لئے کھیت میں پنک بول ورم مشین چلائیں، جس سے گلابی سنڈی کا سو فیصد کنٹرول ممکن ہے اور اگر یہ مشین دستیاب نہیں تو کھیت میں بھیڑ بکریاں چرائی جائیں۔
کاشتکار کپاس کی چھڑیوں کے ڈھیروں کو ہفتہ میں ایک آدھ بار الٹ پلٹ کریں اور ڈھیرکے نیچے کچرے کو ٹھکانے لگائیں۔
جہاں کپاس کے ڈھیر موجود ہوں وہاں گلابی سنڈی کے کنٹرول کے لئے ایک عدد سیکس فیرامون ٹریپ لگائیں۔
اسی طرح جننگ فیکٹریوں میں موجود متاثرہ ٹینڈے، بیج اور کچرے کو ٹھکانے لگائیں۔
گلابی سنڈی کے کنٹرول کے لئے جننگ فیکٹری میں موجود ڈھیروں کے پاس بھی 1-2سیکس فیرامون ٹریپ ضرور لگائیں۔
کپاس کی چھڑیاں اگر ایندھن کے طور پر استعمال نہیں کرنی تو ڈسک ہیرو اور روٹا ویٹر چلا کر زمین میں ملا دیں اس سے زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوگا۔
اگر کھیت میں کپاس پر کچے ٹینڈوں کی تعداد زیادہ ہو تو کاشتکار کھیت کو پانی سے بھردیں اور پھر کھڑی کپاس میں گندم کا چھٹہ کریں، سٹور میں رکھی گئی پھٹی میں نمی کا تناسب 8فیصد سے زیادہ نہ ہو ورنہ پھٹی کی کوالٹی خراب ہوسکتی ہے۔
کپاس کے ڈھیر جتنے زیادہ نرم اور کھلے ہوں گے کپاس کی کوالٹی اتنی دیر تک محفوظ رہے گی۔
کاشتکار بیج کے لئے پھٹی کے انتخاب سے پہلے اس کے چند نمونہ جات لے کر بیج کا اگاؤ چیک کریں اور شرح گاؤ مطلوبہ حد تک ہونے پر اسے اچھی طرح خشک کریں اور پھرجننگ کرالیں۔
بیج خشک ،ہوادار اورمحفوط جگہ پر رکھیں۔بیج میں نمی کا تناسب 8فیصد ہونا چاہیئے۔
اجلاس میں سی سی آر آئی ملتان کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان ڈاکٹر محمد نوید افضل ،ڈاکٹر محمد ادریس خان ، ڈاکٹر فیاض احمد ،مس صباحت حسین، ساجد محمود، ڈاکٹر رابعہ سعید اور جنیداحمد خان ڈاہا سائنٹفک آفیسر نے شرکت کی۔