جمعہ کو لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کروں گا،عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان آئندہ جمعے کو کریں گے، اور اس کی دیگر تفصیلات بھی جلد بتا دی جائیں گی۔
بنی گالا اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کیا سمجھتےہیں کہ مجھے گرفتار کرلیں گے تو کیا لانگ مارچ نہیں ہوگا؟ کیا لوگ خاموش ہوکر گھر بیٹھ جائیں گے؟
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سوشل میڈیا پرکوئی ٹوئٹ کردے تو اس کی پھینٹی لگا کر اگلے دن گھر بھیج دیتے ہیں، لوگوں کو اٹھا کر کہا جاتا ہے کہ عمران خان کے خلاف بیان دو۔
شہباز گل پردباؤ ڈالا گیا کہ کہو آپ کو عمران خان نے ایسا کہنے کی ہدایت کی تھی،انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار کی پر ایسی پابندیاں لگائیں گے تو کون یہاں بات کرے گا، یہ سب ان چوروں کیلئے ہورہا ہے جن پراربوں روپے کے کیسز ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف فیملی اور زرداری پر ڈاکیو مینٹریاں بن چکی ہیں، شہبازشریف اور بچوں پرفرد جرم عائد ہونی تھی اسے وزیر اعظم بنادیا گیا، آج ان سب کے کیسز معاف ہورہے ہیں،اربوں کی کرپشن معاف کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ایم این اے صالح محمد کو کل احتجاج کرنے پرگرفتار کیا گیا، اسلام آباد پولیس نے ان کی تصویر ایسے جاری کی جیسے وہ دہشت گرد ہوں، صالح محمد ایم این اے ہے یہ کیسا سلوک کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ فیصلہ کرلیں کہ کیا چاہتے ہیں، لانگ مارچ کے دوران اگر پرامن احتجاج کا راستہ روکیں گے تو ظاہر ہے انتشار پیدا ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اخلاقی طور پر گرا ہوا آدمی ہے، وہ شریف خاندان کے گھر کا نوکر ہے، جب یہ پیٹرولیم منسٹری میں سیکریٹری تھا تب سے اس کے اوپر کیسز ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مذاکرات ہونے چاہئیں، کوئی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتا، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ فوری الیکشن ہونے چاہئیں، برطانیہ کاحال دیکھ لیں، برطانوی وزیراعظم نے عوام اور ساتھی ارکان کے دباؤ پر استعفیٰ دے دیا۔