پی سی سی سی کی فارمرز ایڈوائزری کے اجلاس میں کپاس کے کاشتکاروں کے لئے15دسمبر تک کی سفارشات جاری
سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں آج پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا سترہواں اجلاس منعقد ہوا ،جس کی صدارت ڈائریکٹر سی سی آر ملتان ڈاکٹر زاہدمحمودنے کی۔
اجلاس میں مختلف شعبہ جات کے زرعی ماہرین نے بھرپور شرکت کی ۔
اجلاس میں ملکی سطح پر کپاس کی مجموعی صورتحال اور کپاس کی غیر موسمی دیکھ بھال کا جائزہ پیش کیا گیا، اور کپاس کے کاشتکاروں کے لئے 15دسمبر تک کی سفارشات پیش کی گئیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کپا س کے بعد گندم کاشت کرنے والے کاشتکار زنک سلفیٹ کھاد کا استعمال لازمی کریں۔
متوازن کھادوں کے استعمال سے گندم کی فصل بھرپور ہوگی، اور زمین کی زرخیزی بحال رہے گی جس سے آنے والی کپاس کی فصل پر بہت اچھے اثرات مرتب ہوںگے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کپاس کے کاشتکار بیج کے لئے رکھی گئی کپاس کی جننگ جلد از جلد مکمل کرلیں، اور جننگ کے بعد بیج کو اچھی طرح دھوپ لگوا کر اسے خشک کرکے ذخیرہ کرلیں۔
بیج کو ذخیرہ کرنے سے پہلے ا س کا اگاؤ معلوم کریں اور75%اگاؤ والا بیج ہی ذخیرہ کریں۔ سٹور میں رکھے گئے بیج میں نمی کا تناسب 8% ہونا ضروری ہے۔
کپا س کے کاشتکار بیج کو سوتی یا پٹ سن کی بوریوں میں ذخیرہ کریں ، اور بیج کی بوریوں کوننگے فرش پر رکھنے کی بجائے بوریوں کو لکڑی یا لوہے کے ریک پر رکھیں اور بوریوں کی قطاروں کا درمیانی فاصلہ کم از کم2فٹ ہو تاکہ ہوا کا گزر آسان ہو۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کاشتکار کپاس کی چھڑیوں کے ڈھیروں کو ہفتہ میں ایک آدھ بار الٹ پلٹ کریں اور ڈھیرکے نیچے کچرے کو ٹھکانے لگائیں۔
جہاں کپاس کی چھڑیوں کے ڈھیر موجود ہوں وہاں گلابی سنڈی کے کنٹرول کے لئے ایک عد د جنسی پھندہ لگائیں ۔
جننگ فیکٹریوں میں موجود متاثرہ ٹینڈے،بیج اور کچرے کو تلف کریں۔
گلابی سنڈی کے کنٹرول کے لئے جننگ فیکٹری میں موجود ڈھیروں کے پاس بھی 1-2 جنسی پھندے ضرور لگائیں۔