ایمرسن یونیورسٹی اور نمل کے زیر اہتمام مباحثہ
شعبہ بین الاقوامی تعلقات و سیاسیات ایمرسن یونیورسٹی اور نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویج ملتان کے زیر اہتمام طلباء و طالبات کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے فیکلٹی ممبرز مس سنعیہ (کوآرڈینیٹر شعبہ بین الاقوامی تعلقات)، مسٹر ہارون نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویج اور ایمرسن یونیورسٹی کے مسٹر جاوید اقبال کی کاوشوں پر یونائیٹڈ نیشنز سیکورٹی کونسل کی طرز پر وسطی ممالک کے ایشوز اور ویٹو ممالک کا ترقی پذیر ممالک کے سماجی ومعاشی معاملات پر ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ اثر انداز ہونے کے ایشوز پر طلباء و طالبات کے درمیان ٹیبل ڈسکشن ہوئی۔
جس پر طلبہ وطالبات کی طرف سے ان مسائل کے حل کے متعلق کہا گیا کہ تمام نیشنل، ریجنل، انٹرنیشنل اداروں اور ترقی یافتہ ممالک کو اپنی ڈومین میں رہ کر کام کرنا ہوگا جو کہ ممکنہ آپشنز میں سے ایک اہم آپشن ہے، اس علاوہ وسطی ممالک کے قدرتی وسائل پر قابض ہونے کیلیے جنگ مسلط کرنے کی بجائے امن معاہدے کیے جائیں اور ترقی پذیر ممالک کے حوالے سے انہوں نے کہا ان ممالک کو جنگ میں دھکیل کر مفادات حاصل کرنے کی بجائے ٹیبل ٹاک پر آنا ہوگا۔
طلباء و طالبات کے مضبوط دلائل کی بنیاد پر امریکہ کی نمائندگی کرنے والے نمل یونیورسٹی شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے طلباء ماہ افضل چوہدری اور حافظ بلاول نے فرسٹ پوزیشن اور برطانیہ کی نمائندگی کرتے ہوئے شعبہ بین الاقوامی تعلقات و سیاسیات ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے طلباء محمد ابراہیم اور معاویہ بتول نے دوسری پوزیشن حاصل کرکے جنوبی پنجاب کی نامور ایمرسن یونیورسٹی کا نام روشن کیا ۔