کالجز میں ہیومن ریسورس کی کمی کو دور کیا جارہا ہے : ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز ملتان ڈویژن
بچے معصوم ہوتے ہیں، ان پر خصوصی توجہ دیں، گورنمنٹ تعلیمی اداروں میں ماہر اساتذہ کرام،بہتر تعلیمی سہولیات کی فراہمی، متوسط طبقے کے لوگوں کا پرائیونٹ سیکٹر سے گورنمنٹ سکول کالجز میں بچوں کے داخلے نہ کرانے پر ہمارا دل کڑھتا، اور پریشان ہے۔
عوام کی ترجیح گورنمنٹ تعلیمی ادارے نہیں پرائیویٹ سیکٹر ہے، پنجاب گورنمنٹ محکمہ تعلیم نے رواں سال بچوں کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے کیلئے اضافی سرگرمیاں شروع کرائی ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے پی ایچ ڈی سائیکالوجی کرنے والے سول لائینز کالج کے اسٹنٹ پروفیسر و ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز ملتان ڈویژن ڈاکٹر محمد عظیم قریشی نے ایک انٹرویو میں کیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ گورنمنٹ تعلیمی اداروں میں ہماری تمام تر کوششوں اور بہتر تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے بعد بھی گرنمنٹ داخلوں میں اضافہ نہیں کرپارہے ۔
محکمہ تعلیم نے ماڈل کلاس رومز کے علاوہ طالبعلموں کی ذہنی و جسمانی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے سپورٹس مقابلہ جات،عشرہ شان رحمت العالمین صلی علیہ وآلہ وسلم ،سٹوڈنٹس کونسل کا قیام، ودیگر اضافی سرگرمیاں شروع کرارکھی ہیں۔
ہماری اولین ترجیح ہے کہ پندرہ سے بیس سال کی عمر کے پاکستانی نوجوان بہتر تعلیم کے ساتھ ذہنی و جسمانی لحاظ سے خوبصورت نظر آئیں،کالجز میں ہیومن ریسورس کی کمی کو دور کیا جارہا ہے جسکے لئے 6 کالجز میں پرنسپلز کی تعنیاتی کی لسٹ فائنل مراحل میں ہے۔
ڈاکٹر عظیم قریشی نے مزید بات کرتے ہوئے بتایا کہ کالجز کی پرانی بلڈنگز کی مینٹینینس رئیپرمنٹ کی جارہی ہے۔
ملتان ڈسٹرکٹ میں ٹوٹل 26 کالجزہیں ،جن میں 3 کامرس کالجز، 14 گرلز کالجز، 9 بوائز کالجز، 2 گریجویٹ کالجز اور باقی ایسوسی ایٹ کالجز ہیں۔
5 کالجز سے زائد میں بی ایس بلاک بنایے جارہے ہیں۔
اسکے ساتھ ساتھ فاطمہ جناح کالج،نواب پور گرلز کالج نئے بنائے گئے ہیں،گورنمنٹ سول لائینز کالج میں 5 شعبہ جات میں بی ایس نیو پروگرام شروع کردیے گئے ہیں۔
ہماری عوام سے اپیل بھی ہے کہ بچوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں داخل کرائیں، پرائیویٹ سیکٹر کی زائد فیسز ہیں گورنمنٹ تعلیمی ادارے کم فیسز کے ساتھ بہتر تعلیمی خدمات فراہم کررہے ہیں ان معصوم بچوں پر توجہ دیں تاکہ بہتر تعلیم کے ساتھ اچھا معاشرہ تشکیل دیا جاسکے ۔