Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی ملتان میں ڈیجیٹل لٹریسی اور سٹیزن شپ بوٹ کیمپ شروع ہوگیا

ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی ملتان میں یو ایس اے ایمبیسی اسلام آباد کی تعاون اور امریکن انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان سٹڈیز کے تعاون اور رجسٹرار آفس کے زیر اہتمام 10 روزہ ڈیجیٹل لٹریسی اور سٹیزن شپ بوٹ کیمپ شروع ہوگیا، جس کی فوکل پرسن رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر میمونہ خان ہیں جبکہ کیمپ میں 50 سے زائد طالبات شریک ہیں۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ معلومات کا حصول ہو یا دفتری کام، کمپیوٹر چلانے کی ضروری معلومات انتہائی ناگزیر ہوتی ہے۔

ڈیجیٹل لٹریسی، کمپیوٹر خواندگی ہے جو کسی بھی سرکاری و نیم سرکاری ، نجی اداروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کی اشد ضرورت ہے، کسی بھی شعبے میں آپ کمپیوٹر چلانے کے لیے ہارڈ ویئر، سافٹ ویئر سسٹم اور انٹرنیٹ کنکشن کے مبادی اصول جانے بغیر خود اعتمادی سے کام نہیں کرسکیں گے، اس وقت ہم ڈیجیٹل اور بائیو میٹرک دورمیں جی رہے ہیں، جہاں ہماری الیکٹرانک اور موبائل ڈیوائسز اینالاگ سے تبدیل ہوکر ڈیجیٹل کے پیراہن میں داخل ہوگئی ہیں، تعلیم بھی اب ٹیکنالوجی کے ساتھ نتھی ہوگئی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اس وقت 72فیصد طالب علم موبائل یا آن لائن ایجوکیشن سے کسی نہ کسی طرح منسلک ہیں۔ اساتذہ کے لئے بھی ڈیجیٹل خواندگی کی ضرورت اب پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے کہ وہ کمپیوٹر چلانے اور اس کے بنیادی فنکشنز سے کتنی واقفیت رکھتے ہیں، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز سے ہم جہاں انفارمیشن انقلاب سے دو چار ہوئے، وہیں ڈیجیٹل ڈیوائڈ بھی بڑھ گئی۔ کچھ لوگ معلومات کی بے ہنگم ترسیل کے مخالف ہیں اور نصاب کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ کچھ ڈیجیٹل انفارمیشن کے انقلاب میں تفریح تفریح میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔

ایسے میں بوٹ کیمپ کی اہمیت اور بڑھ گئی ہے جس کے دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔

فوکل پرسن رجسٹرار اکٹر میمونہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہ یہ ڈیجیٹل لٹریسی بوٹ کیمپ کو ڈیجیٹل لٹریسی، آن لائن انفارمیشن لینڈ اسکیپ، ڈیجیٹل سیفٹی اور ڈیجیٹل شہریت جیسے اہم ڈیجیٹل حقوق کے مسائل پر یونیورسٹی کے طلباء کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ آن لائن جگہیں اب ہماری آف لائن زندگیوں میں زندہ تجربات کی عکاسی کرتی ہیں اور ہمارے ڈیجیٹل پروفائلز کے ساتھ ہمارے لیے نئی راہیں کھل رہی ہیں، ڈیجیٹل شہریوں کے طور پر اپنے حقوق سے آگاہ ہونا بہت ضروری ہے۔

بوٹ کیمپ 40 ماڈیولز کی ایک سیریز پر مشتمل ہے جو ڈیزائن کیے گئے ہیں اور اس کا مقصد پاکستان میں ڈیجیٹل شہریوں کے علم کو فروغ دینا ہے نوجوانوں کو ان کی استعداد کار میں اضافے کے لیے ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ ڈیجیٹل خواندگی کے ذریعے روزگار کے بہتر مواقع تلاش کیے جاسکتے ہیں۔

اس ،موقع پر کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر حنا علی، ڈائریکٹر کوالٹی انہاسمنٹ ڈاکٹر ملیکہ رانی اور دیگر فیکلٹی ممبران نے بھی موجود تھے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button