ویمن یونیورسٹی ملتان میں وائس چانسلر کی تعیناتی موخر، ڈاکٹر روبینہ بھٹی مضبوط امیدوار، دیگر یونیورسٹیز میں وی وسیز کی تعیناتی مکمل
ویمن یونیورسٹی ملتان کی مشکلات کم نہ ہوسکیں، مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی ایک بار پھر مؤخر کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے سرچ کمیٹی کے ذریعے چنی گئیں ڈاکٹر عظمیٰ جن کا تعلق ہزارہ سے بتایا جاتا ہے کو ویمن یونیورسٹی ملتان میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا مگر انہوں نے ملتان میں تعیناتی کے آپشن کو مسترد کردیا۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ ایک شہید کی بیوہ ہیں اور بچوں کی وجہ سے پنڈی ڈویژن چھوڑنا ممکن نہیں ہے اس لئے انہوں نے پنجاب حکومت سے درخواست کی تھی کہ ان کو راولپنڈی، ہزارہ میں تعینات کردیا جائے مگر ان کی خواہش پوری نہ ہوسکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پینل میں شامل دوسرے نمبر پر موجود پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی اب وائس چانسلر کی مضبوط امیدوار بن گئی ہیں، ان کو وزیر اعلیٰ اور گورنر نے بھی بلا کر انٹرویو کرلیا ہے، امکان ہے آئندہ ہفتے ان کی تعیناتی کا مراسلہ جاری کردیا جائے گا ، تاہم ہوم اکنامکس یونیورسٹی لاہور کی وی سی شپ کی اسامی دوبارہ مشتہر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری طرف گورنمنٹ صادق ویمن یونیورسٹی سمیت پنجاب کی چھ یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر تعینات کردئیے گئے۔
ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ایک جنرل یونیورسٹی چھ ویمن یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر کی تعیناتی کے احکامات جاری کردئیے۔
مراسلوں کے مطابق ویمن یونیورسٹی ملتان کی سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمی قریشی کو وائس چانسلر لاہور کالج وومن یونیورسٹی لاہور تعینات کردیا گیا، پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا کو وائس چانسلر فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی راولپنڈی تعینات کردیا گیا، پروفیسر ڈاکٹر کنول امین کو وائس چانسلر گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی فیصل آباد تعینات کردیا گیا، پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر کو وائس چانسلر کالج وومن یونیورسٹی سیالکوٹ تعینات کردیا گیا۔
پروفیسر ڈاکٹر روف اعظم کو وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد تعینات کردیا گیا، پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم کو وائس چانسلر گورنمنٹ صادق کالج وومن یونیورسٹی بہاولپور تعینات کردیا گیا۔