Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

ملتان : قاسم بیلہ ؛ تجاوزات کی زد میں آگیا، ٹریفک جام معمول، پیدل چلنامحال

ریڑھی بان افراد کی جانب سے میگافون کے بے جا استعمال،اور گاڑیوں کے شور و پریشر ہارن سے شہری ذہنی مریض بننے لگے،تاجران کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو کاروائی کیلئے درخواست دینے کے باوجود کوئی ایکشن نہ ہوا، ٹی ایم اے کا عملہـ "نذرانہ" لیکر سب اچھا کی رپورٹ دینے لگا۔

ملتان کنٹونمنٹ سے متصل اہم شہری علاقہ قاسم بیلہ مسائل کا گڑھ بن گیا۔

جہاں فٹ پاتھ پر دوکان دار وں نے اپنے پھٹے جما رکھے ہیں۔مرکزی شاہراہ پر دونوں جانب دوکان داروں کی جانب سے روڈ پر ریڑھی بان حضرات کوماہانہ کرایہ پر ریڑھی لگانے کی اجازت دینے کے باعث روڈ سکڑنے لگا، مرکزی شاہراہ جو کہ 48فٹ چوڑی ہے، تجاوزات کے وجہ سے بمشکل 10فٹ رہ جاتی ہے، جس کی باعث ٹریفک جام معمول بن گیا،جو سکول ،کالج کے اوقات کار میں اور بھی بد تر ہو جاتا ہے ،اور راہ گیروں کے لئے پیدل چلنا محال ہوجاتا ہے۔

تحصیل میونسپل عملہ کی جانب سے ماہانہ بنیادوں پر منتھلیاں لینے کی بات بھی کوئی ڈھکی چھی نہیں ہے، گزشتہ دنو ں تاجران کی جانب ڈپٹی کمشنر ملتان کو کاروائی کے لئے درخواست بھی دی گئی تھی ،لیکن کوئی کاروائی نہ ہوئی، عملہ آپریشن سے قبل دوکانداروں کوباقاعدہ فون پر اطلاع دے دیتا ہے،جسے وہ آگے ریڑھی والوں کو بتا دیتے ہیں۔ جس کے باعث کاروائی کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

صبح تا رات گئے تک ریڑھی بردار موٹر سائیکل ،ریڑھی بان حضرات کی جانب سے میگا فون کے مسلسل استعمال سے شہری ذہنی مریض بننے لگے،اور رہی سہی کسر گاڑیوں کے شور، بناسائلنسر موٹر سائیکل اور پریشر ہارن کے استعمال نے پوری کرد ی ،پورا علاقہ خصوصاً شام کے اوقات میں مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا ہے۔

قاسم بیلہ پولیس چوکی پر شکایت کرنے پر پولیس والے کاروائی کرتے تو ہیں، لیکن بعد ازاں سیاسی دباؤ یا مبینہ طور "خرچہ پانی” لیکر ان افراد کو میگا فون اور ہارن سمیت چھوڑ دیا جاتا ہے۔

سماجی تنظیموں اور شہریوں نے ٹریفک پولیس، کمشنر ملتان ڈویژن و ضلعی انتظامیہ سے احوال کا مطالبہ کرتے ہوئے مذکورہ افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button