پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس
سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ،جس کی صدارت ڈائریکٹر سی سی آر ملتان ڈاکٹر زاہدمحمثودنے کی۔
اجلاس میں مختلف شعبہ جات کے زرعی ماہرین نے بھرپور شرکت کی اور ملکی سطح پر کپاس کی مجموعی صورتحال اور کپاس کی نگہداشت وغیر موسمی مینجمنٹ کا جائزہ پیش کیا گیا۔
اجلاس میں کپاس کے کاشتکاروں کے لئے 15نومبر تک کی سفارشات پیش کی گئیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اگر کھیت میں کپاس پر کچے ٹینڈوں کی تعداد زیادہ ہو تو کاشتکار کھیت کو پانی سے بھردیں اور پھر کھڑی کپاس میں گندم کا چھٹہ کریں۔
کپاس کی چھڑیاں اگر ایندھن کے طور پر استعمال نہیں کرنی تو ڈسک ہیرو اور روٹا ویٹر چلا کر زمین میں ملا دیں اس سے زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوگا۔ سٹور میں رکھی گئی پھٹی میں نمی کا تناسب8فیصد سے زیادہ نہ ہو ورنہ پھٹی کی کوالٹی خراب ہوسکتی ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کپاس کے بعد اگلی فصل کی کاشت سے پہلے زمین کا تجزیہ کرایا جائے اور تجزیاتی رپورٹ کے مطابق کھادوں کا استعمال کیا جائے۔
اگر گوبر کی کھاد میسر ہے تو 8ٹرالیاں فی ایکڑ استعمال کریں۔کاشتکار بیج کے لئے پھٹی کے انتخاب سے پہلے اس کے چند نمونہ جات لے کر بیج کا اگاؤ چیک کریں ، اور شرح گاؤ مطلوبہ حد تک ہونے پر اسے اچھی طرح خشک کریں اور پھرجننگ کرالیں۔بیج خشک ،ہوادار اورمحفوط جگہ پر رکھیں۔بیج میں نمی کا تناسب8فیصد ہونا چاہیئے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کاشتکار کپا س کی آخری چنائی کے بعد گلابی سنڈی کے غیر موسمی انسداد کے لئے کھیت میں پنک بول ورم مشین چلائیں ، جس سے گلابی سنڈی کا سو فیصد کنٹرول ممکن ہے اور اگر یہ مشین دستیاب نہیں تو کھیت میں بھیڑ بکریاں چرائی جائیں۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ کاشتکار کپاس کی چھڑیوں کے ڈھیروں کو ہفتہ میں ایک آدھ بار الٹ پلٹ کریں اور ڈھیرکے نیچے کچرے کو ٹھکانے لگائیں۔
اجلاس میں سی سی آر آئی ملتان کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان ڈاکٹر محمد نوید افضل ،ڈاکٹر محمد ادریس خان ، ڈاکٹر فیاض احمد،مس صباحت حسین، ساجد محمود، ڈاکٹر رابعہ سعید اور جنیداحمد خان ڈاہا سائنٹیفک آفیسرز نے شرکت کی۔