سرکاری سکولوں میں مفت درسی کتب کی شدید قلت کا سامنا
تعلیمی سال شروع ہوئے ایک ماہ گزر گیا لیکن بچوں کو سو فیصد مفت درسی کتب نہ مل سکیں، پرائمری اور مڈل سکولوں میں اسی فیصد اور ہائی سکولوں میں صرف پچاس فیصد بچوں کو ہی مکمل کتابوں کا سیٹ مل سکا ہے ،جس کے باعث طلباء وطالبات کو پڑھنے میں شدید مشکلات کاسامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری سکولوں میں مفت درسی کتب کی شدید قلت کا سامنا ہے،پرائمری اور مڈل سکولوں میں اسی فیصد کتابیں فراہم کی جاچکی ہیں، ہائی سکولوں میں پچاس فیصد بچوں کو ہی مکمل کتابیں مل سکی ہیں۔
پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے تاحال نئی کتابوں کی دوسری قسط سکولوں کو فراہم نہیں کی جاسکی۔چھٹی جماعت کی انگریزی،اسلامیات ،تاریخ اور جفرافیہ کی کتاب دستیاب نہیں، آٹھویں جماعت کی ریاضی اور جنرل سائنس کی کتاب موجود نہیں۔اسی طرح نہم جماعت بیالوجی اور کمپیوٹر کی کتاب بچوں کو تاحال نہیں مل سکی۔دہم جماعت آرٹس ریاضی کی کتاب کی شدید قلت ہے۔
محکمہ سکولز حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مفت درسی کتب کی فراہمی مرحلہ وار جاری ہے، موسم گرما کی تعطیلات سے قبل 15 مئی تک تمام سکولوں میں مفت کتابیں فراہم کردی جائیں گی۔