پنجاب حکومت نے رات ساڑھے 8 بجے دکانیں بند کرنے کا وفاق کا فیصلہ مسترد کردیا
پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت کے رات ساڑھے 8 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے کومسترد کردیا۔
وفاقی حکومت نے توانائی بچت پروگرام کے تحت ملک بھر میں شادی ہالز رات 10 اور مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔تاہم تاجروں کے بعد پنجاب حکومت نے بھی وفاقی حکومت کے رات ساڑھے 8 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے کومسترد کردیا۔
اس حوالے سے پنجاب کے سینیئر وزیر میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے پنجاب حکومت کو قبول نہیں، پنجاب حکومت دکانیں رات آٹھ بجے بند کرنے کافیصلہ خود کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے عجلت میں کیے گئے کسی فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے، وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ کرنے سے پہلے صوبوں سے مشاورت نہیں کی، تمام اسٹیک ہولڈرز اور چیمبر کے نمائندوں سے بات چیت کریں گے، اور بات چیت کے بعد معاملہ کابینہ میں لے کر جائیں گے۔
میاں اسلم اقبال کا کہنا تھاکہ ایسے فیصلوں سے عوام پر بوجھ پڑے گا، بیروزگاری بڑھے گی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت بجلی کا فی یونٹ 80 روپےکرنےجارہی ہے، وفاقی حکومت اپنے شاہانہ اخراجات میں کمی کرے، عوام پر بوجھ نہ ڈالے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے بھی وفاق کے فیصلے پر عمل درآمد کے احکامات جاری نہیں کیے ہیں۔
وزیراعلیٰ محمود خان کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھاکہ توانائی بچت وفاقی حکومت کی پالیسی ہے، پالیسی پر خیبر پختونخوا حکومت سے باضابطہ مشاورت نہیں کی گئی، دکانیں اور مارکیٹیں بند کرنے کے اوقات پر بھی کوئی مشورہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت توانائی بچت کے کئی اقدامات پہلے سے کررہی ہے، صوبے میں سولرائزیشن، ایل ای ڈی بلب کے استعمال پر پہلے سے کام کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت کی توانائی بچت پالیسی پرعملدرآمد کا تاحال فیصلہ نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ وفاق میں اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حکومت ہے۔