Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی کے رجسٹرار منفی ہتھکنڈوں پر اتر آئے

زکریا یونیورسٹی کے رجسٹرار نے اقتدار کو طول دینے کےلئے سینئر افسروں کے تبادلے شروع کردئیے ،جونیئر افسروں کو شارٹ لسٹ کرکے وائس چانسلر کےلئے مسائل کا انبار کھڑا کردیا، ایمپلائز یونین اور اپوزیشن نے بھی سوموار سے احتجاج کا اعلان کردیا۔

تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر علیم خان نے اپنے اقتدار کو طول دینے کےلئے غیرقاثنونی اقدام شروع کردئیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر علیم خان کی رجسٹرار شپ کی مدت 31 دسمبر کو ختم ہورہی ہے ان کو تین ماہ کےلئے عارضی طور پر تعینات کیاگیا تھا ایسے وقت میں جب وائس چانسلر ملتان سے باہر ہیں، رجسٹرارنے از خود نوٹس لیتے ہوئے ان سینئر افسروں کو کھڈے لائن لگانے کے لئے تبادلوں کی سمری تیار کرلی جو ان کے بعد رجسٹرار بننے کےلئے مضبوط امیدوار ہیں۔

گذشتہ روز ڈاکٹر علیم خان نے ایڈیشنل رجسٹرار کامران تصدق جو سب سے سینئر ہیں اور میرٹ میں رجسٹرارشپ کےلئے پہلے نمبر پر موجود ہیں کو فوری طور پر ٹیکسٹائل کالج تبادلہ کرنے کی سمری تیار کرکے وی سی آفس ارسال کی جبکہ ٹیکسٹائل کالج میں اس کیڈر کی کوئی پوسٹ بھی نہیں ہے۔

اسی طرح یونیورسٹی کے خزانہ دار صفدر خان لنگاہ، ڈپٹی خزانہ دار طاہرماڑا اور پرچیز آفیسر مظہر خان کو فوری طور پر کنٹرولر آفس تبادلہ کرنے کی سمری تیار کرکے وائس چانسلر آفس جمع کرادی جبکہ چھ ایڈیشنل رجسٹرار کی موجودگی کو نظر انداز کرتے ہوئے جونیئر ڈپٹی رجسٹرار شہلاگل اور شعیب خان کی سینیارٹی لسٹ بنا کر وائس چانسلر کو ارسال کردی، وہ ایک کی منظوری دے کر گورنر کو خزانہ دار کی تعیناتی کےلئے بھجوا سکیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رجسٹرار علیم خان نے اپنے اقتدار کو بڑھاوا دینے کےلئے ایمپلائز یونین اور اپوزیشن کو ساتھ ملانے کی کوشش کی انکار پر انہوں نے ایمپلائز کے ایک اور گروپ پر "دست شفقت” رکھا جن کو ماضی میں کرپشن کی بنیاد پر خزانہ برانچ سے نکالا گیا تھا، شاہد موتھا گروپ کو دوبارہ سے پرکشش سیٹوں پر تعینات کردیا۔

جس پر ایمپلائز یونین اور اپوزیشن نے سوموار کو وائس چانسلر نے ملنے کا فیصلہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ تبادلے منسوخ نہ ہوئے تو یونیورسٹی کو سیل کردیا جائے گا اور مکمل ہٹرتال کی جائے گی۔

دوسری طرف آفیسرز ایسوسی ایشن نے بھی احتجاج کا اعلان کیا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ سنیارٹی پر کوئی کمپرومائز نہیں کیاجائے گا، ایڈمنسٹریشن کی سیٹیں افسران کا حق ہیں، انکو ہی تعینات کیا جائے، رجسٹرار کی طرف سے انتقامی تبادلوں کی مذمت کرتے ہیں اور سوموار کو وائس چانسلر سے خصوصی ملاقات کی جائے گی ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button