انٹرمیڈیٹ امتحانات 2025 آج سے شروع ، سی سی ٹی وی کیمرے نصب، 25 سنٹرز حساس قرار

تعلیمی بورڈ ملتان سمیت پنجاب بھر میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات آج 29 اپریل سے شروع ہوں گے جس کےلئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔
پارٹ فرسٹ کا امتحان 20 مئی سے شروع ہوکر 13 جون تک جاری رہے گا، پریکٹیکل 18جون سے شروع ہوں گے۔
انٹر پارٹ سیکنڈ کے امتحان میں 76516 اور انٹر پارٹ فرسٹ کے امتحان میں 75649 اُمیدواران شرکت کریں گے، 220سنٹرز بنائے گئے ہیں۔
امتحانات کے لئے تقریباً 2000 ہزار امتحانی عملہ کو تعینات کیا گیا ہے، سی سی ٹی وی کیمرے نصب کردیے ہیں، اس کے علاو 150 موبائل انسپکٹر ز کام کریں گے، 25 سنٹروں کو حساس قرار دیاگیا۔
ملتان میں 94، خانیوال میں49،وہاڑی میں50لودھراں 27سنٹرزقائم کئے گئے ہیں، مرکزی کنٹرول روم کمشنر آفس میں قائم کردیا گیا۔
جبکہ ملتان بورڈ سے تمام سنٹرز کی نگرانی بھی کی جائے گی،انٹر میڈیٹ کے سیل شدہ پیکٹس سوالیہ پرچہ جات بینک میں پہنچا دی گئی ہے تاکہ پرچے بروقت شروع ہوسکیں ، مام آفیسرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ بینک میں جاکر متعلقہ سنٹر سپر نٹنڈنٹ / ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی موجودگی میں سنٹر سٹیٹمنٹ کے مطابق تمام سیل شدہ پرچہ جات کے پیکٹس کو چیک کر لیں اور ڈیٹ شیٹ کے مطابق ترتیب دے دیں۔ کسی کمی بیشی کی صورت میں فوری طور پر اطلاع دیں۔
سوالیہ پرچہ جات کے پیکٹس کو محفوظ ترین سیف الماری / لاک اینڈ کی میں رکھیں، اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ ہو امتحانی افسر سوالیہ پرچہ جات کی تقسیم کیلئے صح اور پچھلے ٹائم ڈیٹ شیٹ کے مطابق نصف گھنٹہ پہلے بنک میں موجود ہوں اور پیپر کے مقررہ وقت سے پہلے امتحانی سنٹر کے فاصلہ کو ملحوظ رکھتے ہوئے پیپر تقسیم کریں کہ سنٹر سپر قنٹنڈنٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ میل شدہ سوالیہ پرچوں کے پیکٹس پر آر آئی اور دیگر عملہ کے دستخط کروائیں۔
مقررہ وقت سے لیٹ ہونے کی صورت میں اتنا وقت لازمی اضافی دیا جائے مزید یہ کہ اُمیدواران کو 2-4 منٹ کی پیشی دور کرنے کے لیے اضافی دے جائی۔
ںسوالیہ پرچہ جات کی تقسیم صرف سپر نٹنڈنٹ کو ذاتی طور پر کریں، اس سال تمام ڈسٹری بیوٹنگ انسپکٹرز اس امر کے پابند ہوں گے۔ کہ اپنے سیل فون میں موجود کیو آر کوڈ ریڈنگ ایپ کو استعمال کر کے سوالیہ پرچہ جات کے سیل شدہ لفافے سپر نٹنڈنٹ کے حوالے کریں۔
سوالیہ پرچہ جات تقسیم کرنے سے پہلے ڈیٹ شیٹ فرسٹ / سیکنڈ گروپ اور سنٹر نمبر وغیرہ ذمہ داری سے چیک کر لیں اور متعلقہ سپر نٹنڈنٹ کو بھی اس بارے میں الرٹ کریں۔
اس سلسلے میں کوئی کوتاہی ہر گز برداشت نہ کی جائے گی اور کوتاہی کی صورت میں حسب ضابطہ سخت انضباطی کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔


















