Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

پانچویں بین الاقوامی کانفرنس بعنوان’’ مسلم فیملی سسٹم ماڈرن چیلنجز اور اس کا حل‘‘ کی اختتامی تقریب

شعبہ علوم اسلامیہ و اسلامک ریسرچ سنٹر بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان بہ اشتراک و تعاون ادارہ تحقیقات اسلامی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد دو روزہ پانچویں بین الاقوامی کانفرنس بعنوان’’ مسلم فیملی سسٹم ماڈرن چیلنجز اور اس کا حل‘‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی صوبائی وزیر پنجاب وومن ڈویلپمنٹ آشفہ ریاض فتیانہ نے کہاکہ کوئی بھی اچھا عمل جب تک با عمل نہیں ہوگا اس کا کوئی فائدہ نہیں اور جس معاشرہ میں عورت کا تقدس و عزت نہیں ہے وہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا ۔
بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان میں دورہ روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہو ںنے مزید کہاکہ قلم تلوار اور عورت کو سب ہی کمزور سمجھتے ہیں اوریہی وجہ ہے کہ معاشرے تذبذب کا شکار ہیں۔
انہو ں نے کہاکہ مسلم فیملی سسٹم کو جو مسائل درپیش ہیں اس کا واحد حل اسلام کے بتائے ہوئے سنہری اصولوں میں مضمر ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ اسلام نے مرد اور عورت کو برابری کے حقوق دیے ہیں اس لیے خواتین کو عملی زندگی میں ایک مضبوط عورت کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دینے چاہیے ۔
انہو ں نے کہاکہ حکومت پاکستان نے وومن پروٹیکشن قوانین نافذ کیے ہوئے ہیں جہاں بھی خواتین خود کو غیرمحفوظ تصور کریں وہ ان قوانین سے بھی مدد حاصل کرسکتی ہیں۔ انہو ںنے کہاکہ زکریایونیورسٹی نے ایک اہم موضوع پر انعقاد کرکے خوبصورت مثال قائم کی ہے۔ اور خواتین کے مسائل کے حل کے لیے حکومتی سطح پر میں ہر ممکن تعاون کرتی رہوں گی۔
وائس چانسلر بہاء الدین زکریایونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی نے کہاکہ فرد کی پہلی درس گاہ ماں کی گود ہوتی ہے۔ اور مسلم سوسائٹی میں ماں کا کردار اس قدر خوبصورت ہے کہ اس کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔ انہو ںنے کہاکہ مسلم فیملی سسٹم کے مسائل کو حل کرنے کے لیے گھروں میں پیار و محبت و اتحاد کے ساتھ ساتھ اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنا بھی ضروری ہے۔
انہو ں نے کہاکہ میں جتنا کچھ اپنی ماں سے سیکھا اتنا شاید کوئی استاد بھی نہیں سیکھا پایا۔ لہذا میں ہر ماں کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ شعبہ علوم اسلامیہ نے ایک اہم موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کرکے جس طرح دنیا بھر سے سکالرز کو اکٹھا کیاہے یہ قابل تحسین ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس کانفرنس کے انعقاد سے یقینا سب کو سیکھنے کاموقع ملا ہوگا۔ اور ایسی کانفرنسز اب باقاعدگی کے ساتھ انعقاد ہونا چاہیے۔
کانفرنس میں بھارت سے آئے ہوئے مذہبی سکالر ڈاکٹر ابو سفیان اصلاحی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا بھر سے آئے ہوئے سکالر نے جس محنت اور لگن کے ساتھ مقالہ جات پیش کیے وہ قابل تعریف ہیں، اور میری یہ خواہش ہوگی کہ ان مقالاجات کی تحقیق سے دنیا بھر کے سکالرز مستفید ہوں۔
انہوں نے کہاکہ میں ذاتی حیثیت میں کانفرنس کی علمی شمعوں کو بھارت میں روشن کرنے کی کوشش کروں گا۔
چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب نے کہاکہ اللہ تعالی نے مرد اور عورت دونوں کو اپنا خلیفہ بنایا ہے اور اس میںکسی بھی طور پر تفریق نہیں ہونی چاہیے۔انہو ںنے ملائیشیاء ، مصر ، سوڈان ، انڈیا سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے سکالرز کا خصوصی شکریہ ادا کیا ۔
کانفرنس کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی نے سکالرز کے مابین تعریفی سرٹیفکیٹ اور شیلڈز بھی تقسیم کیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button