شعبہ معاشیات (اکنامکس ) کے زیر اہتمام چوتھی سالانہ انٹرنیشنل کانفرنس جاری

ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ معاشیات (اکنامکس ) کے زیر اہتمام چوتھی سالانہ انٹرنیشنل کانفرنس جاری ، دوسرے روز 50 سے زائد ریسرچ مقالے پیش کئے گئے۔
ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی میں جاری کانفرنس میں غیر ممالک اور پاکستان بھر سے سو سے زائد اسکالر شرکت کر رہے ہیں، رواں برس کانفرنس کا عنوان ’’ اقتصادی مسائل اور پائیدار ترقی2024‘‘ رکھا گیا ہے۔
کانفرنس کے دوسرے روز بھی سکالرز نے اپنی تحقیق پیش کیں، ٹیکنیکل سیشن میں پاکستانی معیشت اور ترقی کاجائزہ لیا گیا ۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی صلاحیت اور دستیاب وسائل کے باوجود پاکستانی معیشت کو بہت بڑے مسائل کا سامنا ہے۔ معاشی مشکلات ہی پاکستان کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہیں۔جہاں حکومتی اخراجات محصولات سے زیادہ ہیں یہ خسارہ ملک کے قرضوں کے بحران میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے بھاری قرضے لینے کا باعث بنا ہے۔ مہنگائی کی اونچی شرح نے اوسط پاکستانی کی قوت خرید کو ختم کر دیا ہے، جس سے شہریوں کے لیے بنیادی ضروریات کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔صنعتی ترقی کو آسان بنانے اور برآمدی مسابقت کو بڑھانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری، جیسے سڑکیں، بندرگاہیں اور توانائی کے منصوبوں پر کام کرنا پڑے گا۔
اس وقت پاکستان کا گردشی قرضہ بڑھ کر 5.7 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا ہے جو کہ جی ڈی پی کا 5.4 فیصد ہے پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2.703 جب کہ گیس سیکٹر کا 3.022 ٹریلین روپے ہے۔ اسمارٹ ٹیکنالوجی سے بجلی سسٹم لاسز چھ ماہ میں پچاس فیصد تک کم کیے جاسکتے ہیں۔ بھارت سمیت مختلف ممالک میں اسمارٹ گرڈ اور اسمارٹ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے، لیکن پاکستان میں اس کا فقدان ہے۔
ماہرین کا کہنا تھاکہ پاکستان میں بجلی کافی مہنگی بنائی جارہی ہے، ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن لاسز بھی کافی ہیں، جدید ٹیکنالوجی سے ان پر قابو پاکر صارفین کو ریلیف دیا جاسکتا ہےہم انسانی وسائل اور خصوصاً ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں، عالمی ادارے تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان درست سمت پر گامزن ہے، سخت فیصلے لینے کے ثمرات نظر آنا شروع ہو چکے ہیں، حکمران طبقہ توانائی بحران کو حل کرنے میں بہتر اقدامات اٹھانے میں ناکام رہا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ امن و امان کے مسائل اور دہشت گردی نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو روکا ہے اور معاشی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، پاکستانی کی ترقی کےلئے ضروری ہے کہ امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنا یا جائے تاکہ سرمایہ راغب ہوسکیں اور حکومت حقیقت پسندانہ پالیساں ترتیب دے آج کانفرنس کا آخری روز ہوگا۔
شرکاء میں سرٹیفکیٹس اور شیلڈ تقسیم کئے جائیں گے ۔



















