ویمن یونیورسٹی: انٹرنیشنل کانفرنس کے دوسرے روز 40 ریسرچ پیپر پیش
ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ انگریزی کے زیرا ہتمام تین روزہ تیسری انٹرنیشنل کانفرنس جاری دوسرے روز 40 سے زائد ریسرچ مقالے پیش کئے گئے۔
ترجمان کے مطابق شعبہ انگریزی کے زیر اہتمام سالانہ تین روزہ انٹرنیشنل کانفرنس جاری ہے، رواں برس اس کا عنوان’’ لسانیات اور کثیر الضابطہ تحقیق2024‘‘رکھا گیا ہے۔ تین روز کانفرنس کے دوسرے رو ز محقیقین نے 40 سے زائد ریسرچ مقالے پیش کئے۔
کانفرنس کے دوسرے روز کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر ضیاء احمد اور پروفیسر ڈاکٹر مبینہ طلعت تھیں، کانفرنس میں تین ٹیکنکل سیشن منعقد ہوئے، جن سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین لسانیات کا کہنا تھا کہ لسانیات کی افادیت کے پیشِ نظر ترقی یافتہ ممالک میں اسے خاطر خواہ اہمیت دی جارہی ہے اور اسے ریاضی اور شماریات کے انداز میں وضع کیا جا رہا ہے۔اسے افواج میں فوجی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے اور اس کے ذریعے خفیہ الفاظ بنانے اور دوسروں کے خفیہ الفاظ پڑھنے کا کام بھی لیا جاتا ہے۔مغربی ممالک میں لسانیات کو کمپیوٹر پروگرام میں شامل کیا جارہاہے اور اس کی مدد سے ترجمہ کرنے کی ایسی مشین بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جو ایک زبان سے دوسری زبان میں ترجمہ کرسکے۔
اس طرح اب ایک زبان کا مختلف زبانوں میں مشین کے ذریعے چند ثانیوں میں ترجمہ ہوسکے گا۔لسانیاتی حوالے سے ایک تجویز یہ بھی ہے کہ بہروں کے لیے ایک قسم کا بصری آلہ تیار کیاجائے جو سمعی صوتیات کی مدد سے حاصل کردہ معلومات پر مشتمل ہو۔ایسی مشین پہلے ہی تیار ہوچکی ہے جو تکلمی آوازوں کی تصویر تیار کرسکتی ہے اگرچہ یہ تصویر پیچیدہ ہوتی ہے اور اسے پڑھنابھی مشکل ہوتاہے۔اس مشین کو Sound Spectragraph کہتے ہیں ۔ اگر مختلف آوازوں کی تصاویر آسانی سے پہچانی جانے والی ترتیب وار شکلوں کے سلسلوں میں آسکیں تو تکلّم کو براہِ راست تحریر میں لایا جاسکتا ہے۔
فوکل پرسن چیئرپرسن شعبہ انگلش پروفیسر ڈاکٹر میمونہ خان نے کہا کہ کانفرنس میں ملکی اور بین الاقوامی مندوبین کی شرکت اور اہم عنوانات پربات چیت سے طالبات مستفید ہوں گے۔ شعبہ کی تحقیقی اشاعت قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہت فائدہ مند ہے۔
دریں اثنا کانفرنس کے شرکا کےلئے صوفی نائٹ کا اہتمام کیا گیا، جس میں معروف قوال نے کلام پیش کیا، آج کانفرنس کا آخری روز ہوگا۔