جامعہ زرعیہ : زمین کے نمکیات کے تدارک کے موضوع پر دو روزہ ورکشاپ
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں آسٹریلین سینٹر فار انٹرنیشنل ایگریکلچرل ریسرچ کے تعاون سے زمین کے نمکیات کے تدارک کے موضوع پر دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، ورکشاپ کا بنیادی مقصد محققین اور کسانوں کے چیلنجر اور اس پروجیکٹ کے تحت کیے گئے تجربات کے نتائج پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) نے کہا کہ علم کو پھیلانے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مٹی کی نمکیات پر ورکشاپس بہت ضروری ہیں۔
زراعت،ماحولیات اور معاشرے پر مٹی کی نمکیات کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے موثر حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے یہ پائیدار طریقوں کو فروغ دینے اور بدلتی ہوئی دنیا میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
چارلس سٹرٹ یونیورسٹی قسٹریلیا سے ڈاکٹر مائیکل مچل جو اس پروجیکٹ کے سربراہ ہیں نے کہا کہ اس قسم کی ورکشاپس مختلف اداروں اور پس منظر سے تعلق رکھنے والے محققین کو اپنے تجربات کے نتائج بتانے کے لیے اکٹھا کرتی ہیں۔
کھاری زمین پر فصل کی پیداوار کے دوران فارم کی سطح پر کسانوں کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے آگاہی دی جا رہی ہے۔اس منصوبے کے تحت انہوں نے فارم کی سطح پر بہت سے تجربات کو لاگو کیا، اور علاقے کے کسانوں کے لیے فصلوں کی پیداوار اور کسانوں کی آمدنی پر مٹی کی کھاری پن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کچھ موضوع ترین سفارشات تیار کیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر سینڈرا ہینی مصطفی،ڈاکٹر ایڈورڈ بیرٹ لینارڈ، ڈاکٹر جہانگیر پینتھاکی، ڈاکٹر مبشر خان،ڈاکٹر جارج لیوس (آسٹریلیا)ڈاکٹر اسد سرور قریشی(دبئی) ڈاکٹر مبین احمد(سی ایس ائی ار او) مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو اور زرعی یونیورسٹی ملتان کے زرعی سائنسدان موجود تھے۔