اسحاق ڈار نے صدر کو کہا الیکشن کیلئے تیار ہیں، نواز شریف سے مشاورت کے بعد بتائیں گے: فواد
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم فوج اور عدلیہ کے ساتھ تلخیاں کم کرنا چاہتے ہیں، ہم جو تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں اسے وفاقی حکومت بگاڑنے کی کوشش کر رہی ہے، کوئی ماورائے آئین کام نہیں چاہتے، انتخابات چاہتے ہیں، حکومت سےغیر رسمی رابطے ہوئے ہیں۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں فواد چوہدری نے کہا کہ 2018 میں ہم زیادہ نشستوں سے کامیاب ہوئے، 2018 میں اسٹیلشمنٹ نے ہماری کوئی مدد نہیں کی، 2018 میں ہمارے کئی امیدوار تو ہزار ہزار ووٹ سے ہارے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف اور فیملی کی میڈیکل رپورٹس کیسے بنیں یہ ایک تاریخ ہے، 2018 میں پی ٹی آئی الیکشن ہار رہی ہوتی تو کوئی ترین کے جہاز میں نہیں بیٹھتا۔
سابق آرمی چیف کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے تعلقات اچھے بھی رہے اور خراب بھی، ایکسٹینشن تو زبردستی کی بات ہوتی ہے، کوئی آزادانہ فیصلہ تو نہیں ہوتا، اسٹیبلشمنٹ نے آئین سے بھی بالا کردار اپنا لیا ہے، یہی مسائل کا باعث ہے، ادارے کی جانب سے درخواست آتی ہے جو پورا کا پورا فرمان ہوتی ہے، سیاستدانوں نے فیصلہ کرنا ہےکہ اسٹیلشمنٹ کوکس حد تک سیاست میں روکنا ہے ۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یہ کہنا کہ غلط ہے کہ پی ٹی آئی میں لوگ کسی کے کہنے پر شامل ہوئے، 2018 میں سب کو پی ٹی آئی میں کامیابی نظر آئی اس لیے لوگ آئے، اسلام آباد کے کچھ حلقے عبوری حکومت کیلئے تگ و دو کر رہے ہیں، اس پر بہت عرصے سے کام ہو رہا تھا اور ابھی بھی ہورہا ہے، عمران خان کو اس طرح سے روکنا ملک کیلئے مناسب نہیں ہوگا، زرداری اور نواز شریف چاہتے ہیں کہ وہ جائیں تو پیچھے عبوری حکومت چھوڑ کر جائیں، یہ چاہتے ہیں کہ عبوری حکومت غیر معینہ مدت تک رہے۔
انہوں نے کہا کہ ق لیگ انڈیپنڈنٹ پارٹی ہے، وہ اپنے فیصلے خود ہی کرے گی، ہمیں ہر حال میں الیکشن چاہیے، ہمارے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ ہوگیا تو پھر کیا ہوگا۔
حالیہ الیکشنز میں سے 75 فیصد پی ٹی آئی جیتی فواد چوہدری نے کہا کہ پرویز الٰہی اور مونس الٰہی چاہتے ہیں اسمبلیاں توڑتے ہی 90 دن میں الیکشن ہوجائیں، پرویز الٰہی اور مونس الٰہی یقین دہانی کراچکے ہیں کہ ہم جب کہیں گے وہ اسمبلی توڑ دیں گے، یہ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں کہ الیکشن کرایا تو پی ٹی آئی جیتے گی۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ 20 دسمبر تک کچھ نہیں ہوا تو 21 دسمبر کو اسمبلیاں توڑ دیں گے، اسحاق ڈار نے صدر عارف علوی سے دو ملاقاتیں کیں، اسحاق ڈار نے کہا الیکشن کیلئے تیار ہیں، بس نواز شریف سے مشاورت کرنا ہے، اسحاق ڈار نواز شریف سے مشاورت کر کے عارف علوی کو بتائیں گے۔
اسحاق ڈار کی جانب سے صدر مملکت کو ابھی کچھ نہیں بتایا گیا، انتظار کر رہے ہیں۔