اسلامی جمعیت طلباء جامعہ زکریا کا احباب کنونشن
کنونشن میں اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ زکریا اور زکریا یونیورسٹی کے سابقین نے ملک بھر سے بڑی تعداد میں میں شرکت کی۔
کنونشن کی صدارت سابق ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان لیاقت بلوچ نے کی۔
پروگرام کے مہمان خصوصی ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان شکیل احمد، ثوبان شرجیل ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب، اظہر اقبال حسن سیکرٹری حلقہ احباب پاکستاب تھے۔
کنونشن میں جامعہ زکریا جمعیت کے پہلے ناظم خواجہ عبید الرحمن، اور پہلے صدر طلبہ یونین مختیار عزمی نے بھی شرکت کی۔
ان کے علاوہ سابق ناظمین جامعہ لطیف سرا، عبد الوہاب نیازی، ملک انعام اللہ، رانا عبد الوحید،انجم سرور، ملازم حسین،فرحال ملک، ثناءاللہ اولکھ،حسان اخوانی، عبد الرؤف خٹک،مہران بوسن، عبد الظاہر عباسی، رفیق قریشی، اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
ملک انعام اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعزاز اسلامی جمعیت طلبہ کو حاصل ہے کہ یہاں کی جامعہ مسجد، مین کیفے ٹیریا کی تعمیر، اور ایڈمن بلاک کی یونیوسٹی منتقلی میں اسلامی جمعیت طلبہ کی یونین نے اہم کردار ادا کیا۔
کنونشن میں جامعہ جمعیت کی پہلے شہید طاہر حمید بٹ کے بھائی یاسر بٹ اور کلیم اللہ سہو شہید کے والد جاوید سہو نے بھی بطور مہمان اعزاز شرکت کی۔
کنونشن میں پرانی یادوں کو تازہ کرنے کے لیے گزشتہ سے پیوستہ کے عنوان سے سیشن کا اہتمام کیا گیا۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان شکیل احمد نے کہا کہ جمعیت اس وقت جدید اسلوب پر کام کر رہی ہے۔ہمارا کام دعوت کا کام ہے۔
اسلامی جمعیت طلبہ نے تعلیمی اداروں میں اسلام کی دعوت کو عام کیا۔
ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان شکیل احمد کی جامعہ زکریا ملتان میں احباب جمعیت کنونشن سے خطاب، اسلامی بجمعیت طلبہ کے نوجوان کو صرف لٹریچر تقریر اور نعروں تک محدود نہ رہے بلکہ یہ قائل کرنے اور معاشرے کی قیادت کرنے کی صلاحیت پیدا کرے۔
موجودہ دور کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت پیدا کرے ،معاشرے میں سے جھوٹ فریب کی لعنت کے خاتمہ میں اپنا کردار ادا کرے۔
سوشل میڈیا کو اگر آج ہم جھوٹ فریب کو پھیلانے کے لیے استعمال نہ کریں ، بلکہ اسے ایک ایسا ذریعہ بنائیں جو ذہن سازی اور دعوت کا ذریعہ بنے۔
احباب اسلامی جمعیت طلبہ کو اس بات سے بھی آگاہ رہنا چاہیے کہ ہم سمجھتے ہیں زبردست بیانیہ ہونا چاہیے ، اس وقت معاشرے میں مضبوط اور مؤثر بیانیہ جماعت اسلامی کا ہے۔
بھٹو نے روٹی کپڑے اور مکان کا نعرہ لگایا پھر وہ ناکام ہوا۔اس کے بعد قوم نے سوچا اب کوئی معیشت دان اس ملک کو فائدہ دے سکتا ہے لیکن وہ بھی ناکام رہا اس کے بعد ریاست مدینہ اور تبدیلی کا نعرہ لگا لیکن آج یہ بھی ہم سب کے سامنے ہے۔
ریاست تباہ عدلیہ تباہ ہے عوام کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔عمران خان نے زبان کی سختی سے سب کو اپنا گرویدہ کیا اسٹیبلشمنٹ کو بھی گرویدہ کیا لیکن آج اسٹیبلشمنٹ کو بھی معلوم ہوگیا کہ وہ صرف زبان کا جادو تھا۔
جماعت اسلامی نے ان حالات کے پیش نظر یہی فیصلہ کیا ہے کہ جو ساکھ ہمیں ملی ہے ہر مرحلہ پر خدمت کا شرف حاصل ہے جماعت اسلامی نے ترازو کے نشان پر لوگوں کو قائل کرنا ہے پچاس لاکھ ووٹر ترازو کے نشان پر تیار کرنا ہے۔
جماعت اسلامی کا اس وقت واضح مؤقف ہے کہ ہم اپنے جھنڈے نام اور نشان پر الیکشن میں حصہ لیں گے۔
اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے باصلاحیت نوجوانوں کی تنظیم ہے اس کی نرسری سے بہت سے لوگ تیار ہوئے جو آج معاشرے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
اسلامی جمعیت طلبہ کے نوجوانوں نے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں نظریاتی سرحدوں اور بنگلہ دیش میں جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کی ہے۔
آج افغانستان میں جنہوں نے امریکہ کو شکست دی انہیں کوئی قبول کرنے کو تیار نہیں۔
کشمیر میں جس طرح فاشسٹ بھارت کی کشمیریوں کی زندگیوں کو اجیرن کئے ہوئے ہے ان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہونے والی حکومت چاہتے ہیں۔