لاہور قلندرز کے رنگ برنگے جوتے اور محمد رضوان ایمپائرز کے ساتھ الجھنے کا معاملہ، محسن نقوی کی آمد، ملتان اسٹیڈیم میں کیا ہوتا رہا
شائقین کرکٹ یہ سوال پوچھتے دکھائی دیتے کہ محمد رضوان کو کیا ہوا۔
حارث رئوف کو چوکا لگایا، اس کے بعد غصہ میں بولتے دکھائی دیئے، یہی نہیں امپائر کے ساتھ بھی تیز بات کی اور اپنے ساتھی بیٹر کے ساتھ بھی کچھ بولتے نظر آئے۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ملتان کی ٹیم 167 رنزکے تعاقب میں شروع میں مشکلات میں تھی۔6 اوورز میں 2 وکٹ کھوکر 38 رنزبناسکی تھی۔اس کے بعد حارث روف کی جیسے ہی ہلکی "ٹھکائی” ہوئی تو پیسر پریشان اور ان کے فینز سوشل میڈیا پر ٹرول کرتے دکھائی دیئے۔
ادھر ملتان سلطانز کی اننگ کے دوران نگران وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی ،آئی جی پنجاب اور وزیر کھیل کے ساتھ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم پہنچ گئے،انہوں نے چیئرمین بکس میں بیٹھ کر میچ دیکھا اور گپ شپ لگاتے دکھائی دیئے۔
ایک اور معمہ بھی چلتا رہا۔ملتان سلطانز کے خلاف لاہور قلندرز کے فیلڈرز میں 2 لال شوز میدان میں گردش کرتے رہے۔
9 سفید بوٹوں کے ساتھ 2 ریڈ بوٹ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں چمکتے دمکتے پائے گئے،جس سے فیلڈ میں نگاہ ڈالتے ہی آنکھوں میں چمک آجاتی تھی۔
لگتا ہے کہ رضوان کو شاٹ کھیلنے کے بعد ادھر دیکھتے تکلیف ہوئی،اس لئے انہوں نے شاید امپائرز سے شکایت بھی کی۔
قانون کے مطابق فیلڈرز کا ایک جیسے لباس اور سامان کے ساتھ کھیلنا ضروری ہے لیکن پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے کوئی پابندی نہیں ہے۔
یہ بھی ممکن ہے کہ قلندرز نے لال رنگ سے ٹونہ کی کوشش کی ہو۔
سکندر رضا اورعبداللہ شفیق لال شوز کے ساتھ فیلڈنگ کرتے پائے گئے ہیں۔