زکریا یونیورسٹی کے اساتذہ، افسران اور ملازمین کےلئے بری خبر
مہنگائی سے پریشان زکریا یونیورسٹی کے اساتذہ، ملازمین اور افسروں پر قیامت ٹوٹ پڑی، پنجاب حکومت کے احکامات نے آمدنی پر بڑا ‘کٹ’ لگا دیا، حالت یہ ہوگئی کہ ایک دوسرے کو دیکھ کر نہ ہنس سکتے ہیں نا رو سکتے ہیں، حکومت کے ظلم کو چپ ہو کر سہنے پرمجبور ہیں۔
قصہ اس اجمال کا یوں ہے کہ زکریا یونیورسٹی کے تمام افسران، اساتذہ اور ملازمین زکریا یونیورسٹی میں 008 2سے فکسڈ میڈیکل الاؤنس لے رہے تھے، پھر 2012 میں پنجاب حکومت کی طرف سے احکامات آئے تھے کہ ملازمین کو فکسڈ الاونس دیا جائے، اور ریکوری کی جائے، جس پر ملازمین نے حکم امتناعی حاصل کرلیا، اور اسی آڑ میں ملازمین کو فکسڈ میڈیکل الاؤنس دیا جارہا تھا، جو چھ ہزار روپے سے زائد تھا، جس پر آڈٹ اعتراضات بھی لگے۔
گذشتہ ہفتے یہ حکم امتناعی ختم ہوگیا، اور ملازمین کو سرکاری ریٹ کے مطابق میڈیکل الاؤنس دینے کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا، جس کے بعد تمام ملازمین جن میں اساتذہ ، آفیسر اور چھوٹے ملازمین شامل ہیں کو رواں ماہ سے سرکاری ریٹ کے مطابق میڈیکل الاؤنس دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ان ملازمین سے 2015 میں نظر ثانی سکیل کے مطابق ادا کئے گئے میڈیکل الاؤنس کی ریکوری بھی کی جائے گی، جو ڈیڑھ ارب سے زائد بنتی ہے۔
ذرائع کثاکہنا ہے کہ اس وقت یونیورسٹی میں سات سو سے زائد اساتذہ، دو سے زائد افسر اور دو ہزار سے زائد گریڈ ایک سے 16تک کے ملازمین ہیں جو فکسڈ میڈیکل الاؤنس لے رہے ہیں، یونیورسٹی انتظامیہ نے اب ریکوری کا فیصلہ بھی کرلیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ اس وقت سرکاری ریٹ کے مطابق سکیل ایک سے لیکر 15 تک کے ملازمین کو 2015 کے مطابق میڈیکل الاؤنس دیا جائے گا جو 15سو روپے ماہانہ ملے گا، جبکہ گریڈ 16سے لیکر 22 تک ملازمین کو مقررہ میڈیکل الاؤنس سے 25فیصد اضافی الاونس ملے گا، یہ ریکوری آئندہ ماہ سے شروع کئے جانے کا امکان ہے۔