میپکو کے شعبہ سول ورکس کے افسران کی ملی بھگت سے مخصوص ٹھیکیداروں کی اجارہ داری
ذرائع کے مطابق ملتان الیکٹرک پاورکمپنی (میپکو) کے شعبہ سول ورکس کے افسران کی ملی بھگت اور بھاری بھر کم کمیشن دینے والے کنٹریکٹرز کو سیاہ وسفید کا مالک بنا دیا گیاہے۔
دفاتر اور کالونیوں کے گھروں کے مرمتی کام، تزئین و آرائش، صفائی ستھرائی، رنگ و روغن سمیت دیگر کاموں کے لئے مخصوص ٹھیکیداروں کو سلیکٹ کیا ہوا ہے، جو ہر وقت شعبہ سول ورکس کے دفتر میں ہی موجود رہتے ہیں۔
ذرائع کا کہناہے کہ غیر معیاری کام کرنے کے باوجود افسران کے مخصوص ٹھیکیداروں کی اجارہ داری قائم ہے، اس گروپ بندی کے باعث کمپنی میں سول ورکس کے ٹینڈرز میں نئے کنٹریکٹرز کے ٹھیکے لینے کے راستے بند ہوگئے ہیں، بھاری بھر کم کمیشن نہ دینے والے نئے کنٹریکٹرز کو ٹینڈرز ریٹ کم دینے کے باوجود ٹھیکے نہیں مل رہے، جسکی وجہ سے غیر معیاری کام کرنے والے مخصوص ٹھیکیدار کو کھل کر کھیلنے کا موقع ملا ہوا ہے اور اپنی مرضی سے کام کرکے افسران کو کمیشن کا 20سے 30فیصد بھاری حصہ دے کر مک مکا کیا جا رہا ہے۔
ایس ڈی او سول ورکس کے عہدے پر تعینات ایک افسر نےمن پسند معمولی ٹھیکیدار کو بھاری بھر کم حصہ دینے کے عوض سیاہ سفید کا مالک بنایا ہوا ہے اور کروڑ پتی بنا دیا ہے، ٹھیکیدار ملنے والے کسی بھی کام کو نہ صرف اپنی مرضی سے کرواکر افسران کی ملی بھگت سے ‘سب اچھا ہے’ کی رپورٹ دے رہا ہے اور ٹینڈرز کے بغیر معمولی کاموں کے تین سے چار گنا ریٹ لگاکر بلوں کی ادائیگی کروارہاہے۔ جعلی اور بوگس بلوں کی شعبہ سول اور شعبہ فنانس سے بآسانی ادائیگیاں بھی کروائی جارہی ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایاکہ قبل شعبہ سول ورکس کے ٹھیکیداروں نے افسران کی من مانی پالیسیوں اور کارٹل بناکر مخصوص ٹھیکیداروں کو نوازنے کے خلاف چیف ایگزیکٹو میپکو کو درخواستیں دیں تھیں اور ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیاتھا لیکن اس پر تاحال کوئی کاروائی نہ ہوسکی ہے جبکہ 4 سال قبل دفاتر کی تزئین و آرائش کرنے والے ایک ٹھیکیدار کو غیر معیاری کام کرنے اور ٹینڈر ورک کا 25فیصد حصہ ”جمع کروانے“ کا پیغام دیا گیا لیکن ٹھیکیدار نے غیر معیاری کام کرنے اور بھاری بھر کم کمیشن دینے سے صاف انکار کردیا، جس پر اس ٹینڈر ورک کے بعد تاحال اس ٹھیکیدار کو کوئی کام نہیں دیا گیا اور بلاوجہ اعتراضات لگا کر کمپنی سے ہی آؤٹ کردیا۔
مخصوص کنٹریکٹرزکی اجارہ داری ختم کروانے کے لئے کنٹریکٹرز نے وزارت توانائی اور مختلف فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور افسر، ٹھیکیدار کے خلاف سی ای او میپکو، سیکرٹری توانائی، وفاقی وزیر توانائی، چیئرمین میپکو بورڈ آف ڈائریکٹرز اور ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اور ڈائریکٹر نیب کو درخواستیں بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
اس بارے میں ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹینڈر شفاف طریقے سے جاری کئے جاتے ہیں، جن افراد کو شکایت ہے وہ متعلقہ فورم پر تحریری شکایات کریں، میپکو اتھارٹی میرٹ پرفیصلہ کرے گی ۔