زکریا یونیورسٹی کے کمپیوٹر سیل میں بے ضابطگیاں، داخلے کی منتظر طالبات کو پریشانی کا سامنا
بہاءالدین زکریا یونیورسٹی کمپیوٹر سیل رجسٹرار آفس کی پھرتیاں یونیورسٹی کی ایک اہم ترین اسائنمنٹ پر کنٹریکٹ پر تعینات ہونے والے کمپیوٹر پروگرامر حمزہ یونس کو وربلی چارج دیا گیا۔
حال ہی میں ڈاکٹر سعید اختر کو ایڈمشن کمیٹی کا چیئرمین کا چارج دیا گیاش ڈاکٹر سعید اختر نے چارج لیتے ہوئے سب سے پہلے ایک سکیورٹی آفس کی بلڈنگ میں ایڈمشن سیل بنایا تاکہ دور سے آئے طلباء و طالبات کی رہنمائی کی جائے، تاکہ ان کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو ۔
مگر معاملات اس کے برعکس ہوئے، کمپیوٹر سیکشن میں آنے والے نئے طلباء و طالبات کو گھنٹوں تک انتظار کرنا اور ہتک آمیز رویہ,گھنٹوں گھنٹوں انتظار کروانا معمول ہے۔
نااہلی کا یہ عالم ہے کہ ایک نائب قاصد کو اپنے دفتر کے باہر کھڑا کیا ہوا کہ کوئی طالب علم اسکے کیبن میں داخل نہ ہو، اگر کوئی داخل ہو بھی جائے کیبن سے باہر نکال دیا جاتا ہے۔
کچھ دن پہلے محمد زبیر خان رجسٹرار نے چھاپہ مارا ، دو طالبات کام نا ہونے پر کھڑی رو رہی تھی، رجسٹرار نے سر پر ہاتھ رکھا، حوصلہ دیا، اور ان کا کام کرنے کی ہدایت جاری کی، مگر رجسٹرار کے سر پر کھڑے ہونے کے باوجود پروگرامر گیم کھیلنے پر مصروف رہا ، سٹوڈنٹس کو ذلیل ہوتے ہوئے دیکھ کر رجسٹرار خاموش رہے، جسٹرار کے پوچھنے پر کہا کہ میں اپنا کام کررہا ہوں ،مجھے اپنا کام کرنے دیں، تنگ نا کریں ۔
اسی سیکشن میں لیب اٹینڈنٹ سعدیہ اور محمد اظہر جن کے پاس سپورٹس سائنس کی ڈگری ہے، کمپیوٹر پر "کوریکشن” پر بیٹھایا ہوا ہے، جب کہ رجسٹرار آفس کی طرف سے اسسٹنٹ کمپیوٹر پروگرامر کو کمپیوٹر سیکشن میں بھیجا گیا ہے، مگر حمزہ نانڈلہ جو خود ایک کنٹریکٹ پر کام کررہا ہے، اُس نے سید اسد کو سائیڈ پر بیٹھا دیا ہے نا ہی کوئی کام کرنے دیتا ہے۔
حمزہ نانڈلہ کو 2021 میں ملتان کی ایک سیاسی خاندان کی سفارش پر بھرتی کیا گیا تھا، شیخ ممتاز ڈائریکٹر آئی ڈی کے ریٹائرمنٹ کے بعد حمزہ نانڈلہ کو سیاسی سفارش پر اس سیٹ پر بیٹھا دیا گیا ۔
داخلوں کے حوالے سے رہنمائی نہ ملنے کی وجہ سے امیدوار داخلے نہیں لے رہے ہیں، یونیورسٹی میں 2023 کے داخلوں میں تقریباً 43000 طلبہ و طالبات نے اپلائی کیا ہے، اور ابھی سات میرٹ لسٹیں لگنے کے باوجود صرف 2400 طلباء و طالبات نے فیسیں جمع کروائی ہیں، جبکہ یونیورسٹی کا اس سال 10000 ہزار داخلہ کرنے کا ٹارگٹ ہے، سال 2022 میں بھی یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار %35 کم داخلے ہوئے تھے۔
یونیورسٹی حلقوں نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیاہے کہ اس سیکشن میں میرٹ پر تعیناتیاں کی جائیں تاکہ رہنمائی کےلئے آنے والے امیدواروں کو داخلہ لینے پر آمادہ کیاجاسکے،اور ان کے مسائل حل کئے جاسکیں ۔