آٹھویں سالانہ مینگو فیسٹول کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو گیا
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کے تعاون سے سینٹورس مال میں آٹھویں سالانہ مینگو فیسٹیول کا آغاز ہو گیا۔
5 جولائی سے 7 جولائی تک جاری رہنے والے اس تین روزہ ایونٹ کا تھیم "آم کے کاشتکاروں، کاروباری، صارفین اور برآمد کنندگان کو جوڑنا ہے۔ میلے کا مقصد مینگو ویلیو چین میں رابطوں اور شراکت کو آسان بنانا ہے۔
مینگو فیسٹیول کی افتتاحی تقریب میں سردار یاسر الیاس خان (سی ای او دی سینٹورس گروپ، صدر ، سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا (چیئرمین سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ریونیو)، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق اے رجوانہ، انجینئر اجمل بلوچ (صدر آل پاکستان ٹریڈ یونین)، اعجاز عباسی اور دیگر معززین نے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار یاسر الیاس خان نے اس بات پر زور دیا کہ میلے کا بنیادی مقصد آم کے کاشتکاروں، کاروباروں، صارفین اور برآمد کنندگان کو جوڑنا ہے، جس کا مقصد برآمدات کو فروغ دینے کے لیے پاکستانی آم کی بین الاقوامی سطح پر مارکیٹنگ کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان اس وقت اپنی کل آم کی پیداوار کا تقریباً 6 فیصد بڑی منڈیوں بشمول متحدہ عرب امارات، برطانیہ، عمان اور یورپی یونین کے ساتھ برآمد کرتا ہے۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی ہر سال کی طرح اس سال بھی نہ صرف سینٹورس مال اسلام آباد کے تعاون سے اسلام آباد میں مینگو فیسٹیول کا انعقاد کروا رہی ہے بلکہ 26 اور 27 جولائی کو ملتان میں بھی مینگو فیسٹیول کا انعقاد کیا جائے گا۔
مینگو فیسٹیولز کروانے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ مینگو گروورز کو ایک ہی چھت کے نیچے پلیٹ فارم مہیا کیا جائے، جس سے وہ ایک دوسرے کے ساتھ معلومات حاصل کر کے اپنی مینگو کی مزید پروڈکشن میں اضافہ کر سکیں اور انٹرنیشنل مارکیٹ تک مینگو کی منڈیاں تلاش کر سکیں۔
میلے میں آم کی 70 سے زائد اقسام کی نمائش کی جائے گی حاضرین کو آم کی مشہور اقسام جیسے سندھڑی، لنگڑا، چونسہ، انور رٹول، دسہری اور چونسہ سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا، جو پاکستان بھر کے کاشتکاروں نے پیش کیے ہیں۔